اتوار کی رات 11 بجے دہلی میں اوسطاًایئر کوالٹی انڈیکس یعنی اے کیو آئی 327پرتھی۔ 2018 میں دیوالی کے بعد یہ 600 کےاعداد و شمار کو پارکر گیا تھا، جو محفوظ سطح سے بارہ گنا زیادہ ہے۔
نئی دہلی: دہلی میں پٹاخے سے آزاددیوالی منانے کی اپیل کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا اور نتیجتاً دیوالی کے اگلے دن ہوامیں آلودگی کی سطح میں کوئی کمی نہیں آئی۔ہرسال کی طرح اس بار بھی دیوالی کے بعدہوا میں آلودگی کی سطح میں اضافہ ہوا، حالانکہ عام طور پر خراب سطح پر پہنچنے والی آلودگی کی سطح دوسرے سالوں کے مقابلے میں اس بار کم تھی۔
شہر کی ہوا میں پٹاخوں کی تیز آواز کےساتھ ہی دھواں اور راکھ بھر گیا، کئی مقامات پر ایئر کوالٹی انڈیکس ‘سنگین’ سطح کو پارکر گئی، لیکن اس بار ہوا کا معیار پچھلے تین سال سے بہتر رہا۔
آج تک کی رپورٹ کے مطابق دہلی-این سی آرمیں پٹاخوں کے اثرات اتوار کی رات سے ہی واضح طور پر نظر آ رہے تھے۔ دہلی کے مختلف علاقوں میں پی ایم 10 اورپی ایم 2.5 کی سطح 950 تک پہنچ گئی۔
دیر رات کے وقت آئی ٹی او علاقے میں پی ایم 10 اورپی ایم 2.5 کی سطح 900 تک جا پہنچی، وہیں صبح کے وقت یہ ہندسہ 255کی سطح پر بھی پہنچا۔ 255 بھی آلودگی کے لحاظ سے خطرناک سچویشن ہے۔
سینٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق،سوموار کی صبح ساڑھے دس بجے ہوا کا معیار 345تھا۔یہ اتوار کو شام چار بجے 337 رہا تھا۔منسٹری آف ارتھ سائنس کی ہوا کی کوالٹی مانیٹرنگ سروس،’ہوا کے معیار اور موسم کی پیش گوئی اور ریسرچ نظام ‘ (سفر) نےپہلے پیشن گوئی کی تھی کہ پٹاخے پھوڑنے اور خراب موسم کی وجہ سے دیر رات ایک بجے سے لےکر سوموار کی صبح چھے بجے کے درمیان شہر کی مجموعی ہوا کے معیار(اےکیو آئی)’سنگین’زمرہ میں پہنچ جائےگا۔
حالانکہ، شہر کی اے کیو آئی رات کے 11بجے327 تھی جو ساڑھے تین بجے تک گرکر 323 پر آ گئی، جبکہ اس وقت اس کے ‘سنگین’زمرہ میں پہنچنے کا خدشہ تھا، لیکن گرد کی وجہ سے صبح 8:30بجےاے کیو آئی 340 پرپہنچ گئی۔
گزشتہ سال دیوالی کے بعد، دہلی میں اےکیو آئی 600 کوپارکر گئی تھی، جو کہ محفوظ سطح سے بارہ گنا زیادہ تھا۔ 2017میں دیوالی کے بعد اے کیو آئی 367 اور 2016میں425 پرپہنچ گئی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ، 0-50کےدرمیان اے کیو آئی کو ‘بہتر’مانا جاتا ہے، جبکہ 51-100’ اطمینان بخش ‘، 101-200 ‘معتدل ‘، 201-300’ خراب ‘، 301-400 ‘ بہت خراب ‘ اور 401-500’ سنگین’زمرہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ اے کیو آئی اگر 500سےاوپر پہنچ جاتی ہے، تو اس کو ‘ سنگین اور ہنگامی صورتحال ‘کے زمرہ میں شمار کیاجاتا ہے۔
بورڈ کے اعداد وشمار کے مطابق، دہلی کی ہوا کا معیار پاس کے غازی آباد (375)، گریٹر نوئیڈا (356)،گڑگاؤں (352) اور نوئیڈا (375) سے بہتر رہا۔ 10 یا10 مائیکرون سے کم قطر (Diameter) والے انتہائی باریک سالمہ ‘پارٹکلیٹ میٹر ‘ پی ایم 10کی سطح اتوار کو آنند وہار میں 515 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پہنچ گئی تھی۔ وزیرپور اور بوانا میں، پی ایم 2.5کی سطح 400 کی سطح کو پارکر گئی تھی۔
اس سے پہلے اتوار کو دیوالی کے دن آلودگی کی وجہ سے گرد چھا گئی اور ہوا کا معیار’بہت خراب ‘ سطح پر پہنچ گئی۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے پٹاخےپھوڑنے کے لئے دو گھنٹے کی مدت مقرر کر رکھی ہے، جس کی قومی راجدھانی کے کئی حصوںمیں خلاف ورزی ہوئی۔ہرسال دیوالی کے بعد ہوا کا معیارانتہائی خطرناک ہو جانے کے مدنظر 2018 میں سپریم کورٹ نےآلودگی پھیلانے والے پٹاخوں پر پابندی لگا دی اور صرف گرن پٹاخے جلانے کی منظوری دی تھی۔ عدالت نے پٹاخے پھوڑنے کے لئے دو گھنٹے کی مدت مقرر کر رکھی ہے، جس کی قومی راجدھانی کے کئی حصوں میں خلاف ورزی ہوئی۔ مالویہ نگر، لاجپت نگر، کیلاش ہلس،براڑی، جنگ پورا، شاہدرا، لکشمی نگر، میور وہار، سریتا وہار، ہری نگر، نیو فرینڈس کالونی، دوارکا سمیت کئی علاقوں میں عدالت کے ذریعے پٹاخے چھوڑنے کے لئے طے دوگھنٹے کی مدت کی خلاف ورزی کرکے پٹاخے چھوڑنے کی اطلاع دی۔
نوئیڈا، گروگرام اور غازی آباد میں بھی لوگوں نے طے وقت کے علاوہ بھی پٹاخے چھوڑے۔ لوگ شام آٹھ بجے سے پہلے بھی پٹاخےچھوڑتے دکھے، حالانکہ ان پٹاخوں کی آواز کم رہی۔ راجدھانی واقع 37ہواکے معیار کی نگرانی کے مراکز میں سے 25 نے ہوا کے معیار’خراب’زمرہ میں درج کی۔ معلوم ہو کہ دیوالی سے پہلے جمعہ کوقومی راجدھانی کے ہوا کا معیار اس موسیزن کی
سب سے خراب سطح پر پہنچ گئی تھی۔ ہوا کی رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سےآلودگی کا جمع ہونا آسان ہو گیا ہے۔
ہوا کے معیار خراب ہونے کی وجہ سے سپریم کورٹ کے زیر انتظام ماحولیاتی آلودگی(روک تھام اور کنٹرول)اتھارٹی نےگذشتہ جمعہ کوکہا تھا کہ قومی راجدھانی اور مضافات میں 26اکتوبرسے 30 اکتوبرتک شام چھے بجے سے صبح چھے بجے تک عمارت کی تعمیری سرگرمیوں پر پابندی رہےگی۔؎ دہلی، ہریانہ اور اتر پردیش کے چیف سکریٹریوں کو خط لکھکر اتھارٹی کے صدر بھورے لال نے اس دوران فریدآباد، غازی آباد، نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا،سونی پت اور بہادرگڑھ میں کوئلہ مبنی صنعتوں، بجلی کارخانوں کو بند کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)