وزارت دفاع کی میڈیا کو ہدایت – دفاعی کارروائیوں، سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی لائیو کوریج نہ کریں

وزارت دفاع نے تمام میڈیا چینلوں، ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور لوگوں کوسخت ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دفاعی آپریشنز اور سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی لائیو کوریج یا ریئل ٹائم رپورٹنگ سے گریز کریں۔

وزارت دفاع نے تمام میڈیا چینلوں، ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور لوگوں کوسخت ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دفاعی آپریشنز اور سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی لائیو کوریج یا ریئل ٹائم رپورٹنگ سے گریز کریں۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزارت دفاع نے تمام میڈیا چینلوں، ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور لوگوں کو ایک سخت ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں ان سے دفاعی کارروائیوں اور سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی لائیو کوریج یا ریئل ٹائم رپورٹنگ سے گریز کرنے کو کہا گیا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایسی حساس یا ذرائع پر مبنی معلومات کے انکشاف سے آپریشن پر اثر پڑتا ہے اور جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

وزارت نے کارگل جنگ، 26/11 ممبئی حملے اور قندھار ہائی جیکنگ جیسے ماضی کے واقعات  کوقبل از وقت یا بے قابو رپورٹنگ سے لاحق خطرات کی مثالوں کے طور پر حوالہ دیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ‘کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (ترمیمی) رولز 2021 کے سیکشن 6(1)(پی) کے مطابق، انسداد دہشت گردی آپریشنز کے دوران صرف نامزد افسران کی وقتاً فوقتاً بریفنگ کی اجازت ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرسے اپیل  ہے کہ وہ ملک کی خدمت میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے کوریج میں احتیاط، حساسیت اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔’

وزارت نے میڈیا تنظیموں اور لوگوں سے مکمل تعاون کی اپیل کی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کو کہا ہے کہ آپریشن کی تفصیلات کو سرکاری طور پر جاری ہونے تک خفیہ رکھا جائے۔

معلوم ہو کہ ‘آپریشن سیندور’ کے تحت ہندوستانی فوج نےپاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں 9 دہشت گرد کیمپوں پر کیے گئے حملوں کے بعد بدھ (8 مئی) کو جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی فائرنگ میں13 شہری کی جان چلی گئی اور 59 لوگ  زخمی ہوگئے تھے۔

جمعرات (9 مئی) کو، پاکستان نے ادھم پور، جموں اور پٹھان کوٹ میں ہندوستانی  فوجی ٹھکانوں کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ۔ ہندوستان کی وزارت دفاع نے کہا کہ ان حملوں کو ناکام بنا دیا گیا اور کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔