لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئےدہلی کے وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال نے لوگوں سے اپیل کی ہےکہ وہ دہلی چھوڑکر نہ جائیں۔ کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان سے مرکزی حکومت کے زیر انتظام اسپتالوں میں بیڈکی صلاحیت بڑھانے کی گزارش کی ہے۔ ساتھ ہی یہ یقینی بنانے کو کہا کہ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی متاثر نہ ہو۔
(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: راجدھانی دہلی میں کورونا کے لگاتار بڑھ رہے معاملوں کے بیچ19اپریل کی رات سے اگلے سوموار یعنی 26 اپریل کی صبح تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وائرس کے تیزی سے بڑھتے معاملوں اور ان کی وجہ سےہیلتھ سسٹم پر پڑ رہے بوجھ کے مد نظر سوموار رات کو دس بجے سے لےکر اگلے سوموار کو صبح پانچ بجے تک چھ دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
آن لائن پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ کچھ دنوں سے کووڈ 19 کے روزانہ معاملوں کی تعداد25500 کے لگ بھگ بنی ہوئی ہے اور ہیلتھ سسٹم پر بوجھ بہت بڑھ گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، یہاں دواؤں، بیڈ، آئی سی یو، آکسیجن کی شدید کمی ہے، ایسے میں سسٹم کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے لاک ڈاؤن کی بہت ضرورت ہے۔
کیجریوال نے کہا کہ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ لینا آسان نہیں تھا، انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دہلی چھوڑکر نہ جائیں اور کہا کہ ان کا خیال رکھا جائےگا۔
لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘میں اپنے بھائیوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ یہ چھوٹا سا لاک ڈاؤن ہے۔ دہلی چھوڑکر نہ جائیں۔ مجھے پوری امید ہے کہ جلد ہی کیس کم ہونے لگیں گے اور ہمیں یہ لاک ڈاؤن بڑھانے کی ضرورت نہیں پڑےگی۔’
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ضروری خدمات چلتی رہیں گی،شادی کی تقریبات میں صرف 50 لوگوں کے شامل ہونے کی اجازت ہوگی اور اس کے لیےخصوصی پاس جاری کیے جائیں گے۔
کیجریوال نے ٹوئٹ کرکے کہا،‘دہلی کے تمام لوگوں سے میری اپیل ہے کہ اس لاک ڈاؤن کا پورےڈسپلن کے ساتھ پیروی کریں۔ یہ فیصلہ ہم نے آپ لوگوں کی حفاظت کے لیے ہی لیا ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی آپ میرا ساتھ ضرور دیں گے۔ ہم مل کر اس صورتحال کا مقابلہ کریں گے اور ضرور جیت حاصل کریں گے۔’
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، دہلی کے گورنرکے آفس سے اس کی تصدیق کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، تمام نجی آفس ورک فارم ہوم کرنا جاری رکھیں گے۔ صرف سرکاری آفس اور ضروری خدمات ہی کھلی رہیں گی۔
بتا دیں کہ دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کو رونا کے لگ بھگ 23500 معاملے دیکھنے کو ملے۔
وہیں اتوار کو دہلی میں ایک دن میں سب سے زیادہ25462 نئے معاملے درج کیے گئے، جبکہ متاثر ہونے کی شرح لگ بھگ 30 فیصدی تک پہنچ گئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ دہلی میں لگ بھگ ہر تیسرا نمونہ متاثر پایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ شام مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن اور اتوار کو وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کی تھی اور انہیں مطلع کیا تھا کہ راجدھانی میں آکسیجن اور بیڈ کی کمی ہے۔
کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیرپیوش گوئل کو خط لکھ کر ان سے مرکزی حکومت کے زیر انتظام اسپتالوں میں بیڈکی صلاحیت بڑھانے کی گزارش کی ۔ ساتھ ہی یہ یقینی بنانے کو کہا کہ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی متاثر نہ ہو۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے،‘دہلی میں کووڈ کی صورتحال بہت سنگین ہے۔ بستروں اور آکسیجن کی شدید کمی ہے۔ میں دہلی میں مرکزی حکومت کے اسپتالوں میں10000 بستروں میں کم سے کم 7000 بستر کووڈ مریضوں کے لیے محفوظ کرنے اور فوراً آکسیجن دستیاب کرانے کی گزارش کرتا ہوں۔’
انہوں نے کہا، ‘ہم اپنی سطح سے تمام کوشش کر رہے ہیں۔ آپ کی مدد کی ضرورت ہے۔’
کیجریوال نے اتوار شام ٹوئٹ کیا،‘دہلی میں آکسیجن کی شدید کمی ہے۔ معاملے تیزی سے بڑھنے کے مدنظر دہلی کو عام دنوں سے بہت زیادہ فراہمی کی ضرورت ہے۔ فراہمی بڑھانے کی بات تو دور، ہماری نارمل فراہمی ہی بہت کم ہو گئی ہے اور دہلی کے کوٹے کو دوسری ریاستوں میں بھیجا گیا ہے۔’
سرکاری حکام ، پولیس، ہیلتھ ورکر، حاملہ خواتین،دیگرمریضوں، ہوائی اڈوں، ریلوے اسٹیشن اور آئی سی بی ٹی سے آنے جانے والے لوگوں اور الکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو کرفیو سے راحت دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی بین ریاستی آمدورفت اور ضروری سامانوں کےٹرانسپورٹ پر بھی کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے کورونا سے نمٹنے کے لیےدہلی میں ویک اینڈ پر کرفیو کااعلان کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دہلی سرکار نے راجدھانی میں کووڈ 19 کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے 30 اپریل تک رات 10 بجے سے صبح پانچ بجے تک نائٹ کرفیو لگا دیا تھا۔
وہیں اس سے پہلے کے آرڈرمیں آڈٹیوریم، ریستوراں، مال، جم اور اسپا کو دہلی میں بند کر دیا گیا تھا اور فلم تھیٹروں کو ایک تہائی صلاحیت کے ساتھ کام کاج کی منظوری دی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی سماجی، مذہبی اور سیاسی پروگراموں کو بھی بین کر دیا گیا تھا۔
نرسنگ ہوم اور نجی اسپتال کو80 فیصدی بستر کووڈ مریضوں کے لیے رکھنے کاحکم
دہلی حکومت نے راجدھانی میں کووڈ 19 سےمتعلق علاج مہیا کرانے والےسبھی نرسنگ ہوم اور نجی اسپتالوں سے اتوار کو کہا کہ آئی سی یو اور وارڈ میں بستروں کی صلاحیت کا 80 فیصدی کورونا وائرس مریضوں کے لیے محفوظ رکھیں۔
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ 115 نجی اسپتالوں میں کورونا وائرس مریضوں کے لیے آئی سی یو بستر اور وارڈ بستر بالترتیب‘100 فیصدی اور 90 فیصدی’ بھر چکے ہیں۔
آرڈر کے مطابق، ‘اس لیے بسترکی صلاحیت میں اور اضافہ کے لیے کووڈ 19 سے متعلق علاج مہیا کرانے والے سبھی نرسنگ ہوم اور نجی اسپتال کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اپنےآئی سی یو بستر اور وارڈ بستر کا 80 فیصد کورونا وائرس مریضوں کے علاج کے لیےمحفوظ رکھیں۔’
کیجریوال کا ایم سی ڈی اسپتالوں میں بستروں کی تعداد بڑھانے کی گزارش
اس کے علاوہ اروند کیجریوال نے دہلی میں بی جے پی مقتدرہ میونسپل کارپوریشن سے اپنے اسپتالوں میں بستروں کی تعداد بڑھانے اور طبی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کی گزارش کی ہے۔
انہوں نے کہا، ‘میں نے سبھی تینوں میونسپل کارپوریشن سے زیادہ تعداد میں بستروں کا انتظام کرنے کو کہا ہے۔ ہم پی پی ای کٹ اور آکسیجن مہیا کرنے کے لیے تیار ہیں،جس کی ضرورت پڑےگی۔ میں آپ سےزیادہ سے زیادہ میڈیکل بنیادی ڈھانچہ اور ملازم تعینات کرنے کی بھی گزارش کرتا ہوں۔’
وزیر اعلیٰ نے میونسپل کے دائرہ اختیار میں آنے والے شمشان کےمینجمنٹ کے طور طریقوں کو لےکر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان سے ایسا کرنا جاری رکھنے کی امیدکی۔
انہوں نے کہا، ‘ہم یمنا کھیل کیمپس اور دولت مشترکہ کھیل گاؤں میں بستروں کاانتظام کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ڈاکٹر اور نرسوں کی ضرورت پڑےگی۔’
انہوں نے کہا کہ میونسپل اگلے 20-25 دنوں کے لیے اپنے اضافی طبی اہلکار مہیا کر سکتے ہیں اور مہاماری کی اس لہر سے نمٹنے میں دہلی سرکار کی مدد کر سکتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)