سی ڈی ایس سی او کی رپورٹ کے مطابق، ملک میں 100 سے زائد فارما اکائیوں کے کف سیرپ کے سیمپل کوالٹی ٹیسٹ میں کھرے نہیں اترے۔ رپورٹ اشارہ کرتی ہے کہ ان میں سے کچھ نمونوں میں وہی ٹاکسن ملے جو گیمبیا، ازبیکستان اور کیمرون میں بچوں کی موت کا سبب بنے تھے۔
(علامتی تصویر بہ شکریہ: Cottonbro/Pexels)
نئی دہلی: سینٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی حالیہ
رپورٹ کے مطابق ، ملک میں 100 سے زائد فارماسیوٹیکل اکائیوں کے کف سیرپ کے نمونے کوالٹی ٹیسٹ میں کھرے نہیں اتر ے۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، ڈائی تھیلین گلائیکول (ڈی ای جی)، ایتھیلین گلائیکول (ای جی)، پرکھ، مائکروبیل گروتھ، پی ایچ اور حجم کے مسائل کی وجہ سے یہ کف سیرپ ناقص معیار کے زمرے میں رکھے گئے۔
وزارت صحت اور خاندانی بہبود کو پیش کی گئی اس رپورٹ میں پایا گیا کہ ٹیسٹ کیے گئے 7087 بیچوں میں سے353 کو ناقص معیار کا مانا گیا۔ ڈائی تھیلین گلائیکول (ڈی ای جی) اور اور ایتھیلین گلائیکول (ای جی)کی موجودگی کی وجہ سے نو بیچ خاص طور پر مسئلے سے دوچار تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ ان نمونوں میں سے کچھ میں وہی ٹاکسن (زہریلے مادے) تھے جو گیمبیا، ازبیکستان اور کیمرون میں بچوں کی موت کا سبب بنے تھے۔
بتادیں کہ
سال 2022 میں ازبیکستان کی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان میں تیار کردہ کف سیرپ پینے سے ان کے ملک میں 18 بچوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس سے پہلے افریقی ملک گیمبیا میں مبینہ طور پر ہریانہ میں واقع میڈن فارماسیوٹیکل کے تیار کردہ کف سیرپ پینے سے 70 بچے کی موت ہوئی تھی۔
سی ڈی ایس سی او کی اس رپورٹ کے درمیان
اکنامکس ٹائمز کی خبر بتاتی ہے کہ سی ڈی ایس سی او کچھ ممالک میں ایکسپورٹ کے لیے کف سیرپ کی جانچ ضرورت کو ختم کرنے کےایکسپورٹر کی تجویز پر غور کر رہا ہے۔
مئی 2023 میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے ایک نوٹیفکیشن میں
کہا تھا کہ کف سیرپ کےایکسپورٹر کے لیے بیرون ملک بھیجنے سے پہلے اپنی مصنوعات کو مقررہ سرکاری لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا ۔ سیرپ کے نمونے کی لیب ٹیسٹنگ کے بعد ہی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے گی۔
یہ ہدایت ہندوستانی کمپنیوں کے ذریعے ایکسپورٹ کیے جانے والے کف سیرپ پر عالمی سطح پر کوالٹی کے حوالے سے خدشات کے بعد سامنے آئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ جنوری 2023 میں ازبیکستان میں
سات بچوں کی موت کو ہندوستان میں بنی دو دوائیوں سے
جوڑا گیا تھا ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 11 جنوری 2023 کو ان دو ادویات کو اموات سے جوڑ کر
مصنوعات کی وارننگ جاری کی تھی۔ الرٹ میں کہا گیاتھاکہ دونوں کف سیرپ میں ڈائی تھیلین گلائیکول (ڈی ای جی) اور اور
ایتھیلین گلائیکول (ای جی) ناقابل قبول سطح پر پائے گئے۔
اس سے قبل اسی طرح کے ایک معاملے میں ایک اور ہندوستانی فرم – میڈن فارماسیوٹیکلز – کی تیار کردہ بچوں کی دواؤں کو مبینہ طور پر گیمبیا میں
70 بچوں کی موت سے جوڑا گیا تھا ۔
ڈبلیو ایچ او نے 5 اکتوبر 2023 کو
اعلان کیا تھاکہ میڈن فارماسیوٹیکل کے کف سریپ میں ڈائی تھیلین گلائیکول (ڈی ای جی) اور اور ایتھیلین گلائیکول (ای جی) تھے، جو انسانوں کے لیے زہریلے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو ایچ او نے فرم کے چار پروڈکٹس پرومیتھازین اورل سولیوشن، کوفیکسمالن بیبی کف سیرپ، میکاف بیبی کف سیرپ اور میگریپ این کولڈ سیرپ پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک الرٹ جاری کیا تھا۔
ذرائع کے حوالے سے
اکنامک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ سی ڈی ایس سی او اب امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، یورپی یونین، جاپان، آسٹریلیا، سنگاپور، کوریا اور سوئٹزرلینڈ کو ایکسپورٹ کیے جانے والے کف سیرپ کی جانچ کی شرط کو مقررہ حد تک محدود کرنے پر غور کر رہاہے۔