معاملہ اتر پردیش بریلی کا ہے۔ بریلی کے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے کہا کہ بریلی میونسپل کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کی ٹیم کو بسوں کو سینٹائز کرنے کی ہدایت تھی،لیکن زیادہ احتیاط کے طور پر انہوں نے ایسا کر دیا۔متعلقہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
اتر پردیش کے بریلی میں گھر واپس لوٹے مزدوروں کو سینٹا ئزر سے نہلایا جا رہا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر/ویڈیو گریب)
نئی دہلی: کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 21 دن کےلاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے الگ الگ حصوں سے اتر پردیش کے بریلی پہنچے مزدوروں کو ضلع میں داخل ہونے سے پہلے سینٹا ئزر کے گھول سے ایک ساتھ بٹھاکر نہلایا گیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، رہنے کھانے کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے واپس اپنے گھروں کو لوٹنے والے اور انتظامیہ کے ذریعے سینٹائز کئے گئے ان لوگوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ یہ مزدور دہلی، ہریانہ، نوئیڈا جیسے شہروں سے واپس اپنے گھروں کو لوٹے تھے۔
اس کے بعد بہت سارے بچوں نے اپنی آنکھوں میں جلن کی شکایت کی۔ حالانکہ، آنکھوں میں جلن کی شکایت کے باوجود کسی کو ہاسپٹل میں بھرتی نہیں کیا گیا۔اس واقعے کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں سبھی کو زمین پر بٹھاکر ان کو ڈس انفیکٹ کیا جا رہا ہے۔
دی ہندو کے مطابق، بریلی میں کووڈ 19 کے نوڈل افسر اشوک گوتم نےتصدیق کی کہ انتظامیہ نے ان لوگوں کو کلورین اور پانی سے بنے سینٹائزر سے نہلایا، لیکن صاف کیا کہ یہ کوئی کیمیائی گھول نہیں تھا۔گوتم نے کہا کہ انتطامیہ نے سرکارکی جانب سے چلائی گئی اسپیشل بسوں میں آنے والے مزدورں کی بھاری بھیڑ کے بعد ان کو سینٹائز کیا ہے۔ ہم نے انہیں محفوظ رکھنے کی کوشش کی اور انہیں آنکھیں بند کرنے کے لیے کہا۔
معاملے کا ویڈیو وائرل ہوتے ہی معاملے کو اپنے علم میں لیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دیے ہیں۔ضلع مجسٹریٹ نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘اس ویڈیو کی جانچ کی گئی، متاثرین کاسی ایم او کی نگرانی میں علاج کیا جا رہا ہے۔ بریلی میونسپل کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کی ٹیم کو بسوں کو سینٹائز کرنے کی ہدایت تھی، لیکن زیادہ احتیاط کے طورپر انہوں نے ایسا کر دیا۔ متعلقہ لوگوں کےخلاف کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔’
اپوزیشن نے ریاستی حکومت پر لگایاغیر انسانی سلوک کا الزام
اتر پردیش کے بریلی میں مزدوروں کو مبینہ طور پر سینٹائزر سے نہلانے کواپوزیشن غیر انسانی بتاتے ہوئے سرکار کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اس معاملے کو ‘غیر انسانی’ قرار دیتے ہوئے سوموار کو کہا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت کو پہلے سے ہی دکھ تکلیفوں کا سامنا کر رہے مزدورں کوکیمیا سے نہیں نہلانا چاہیے۔
انہوں نے اس سے جڑا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘اتر پردیش سرکار سے گزارش ہے کہ ہم سب مل کر اس وبا کے خلاف لڑ رہے ہیں لیکن برائے مہربانی ایسے غیر انسانی کام مت کریے۔ ‘
کانگریس کی اتر پردیش کی انچارج پرینکا نے کہا، ‘مزدوروں نے پہلے سے ہی بہت دکھ برداشت کئے ہیں۔ ان کو کیمیا ڈال کر اس طرح نہلائیے مت۔ اس سے ان کا بچاؤ نہیں ہوگا بلکہ ان کی صحت کے لیے اور خطرے پیدا ہو جائیں گے۔’
انہوں نے راجستھان کی کانگریس سرکار کی جانب سےاٹھائے گئے کچھ قدموں کا حوالہ دیتے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش سرکار کو بھی ایسا کرنا چاہیے ۔
پرینکا کے مطابق، ‘اس مشکل ساعت میں غیر معمولی فیصلے بھی لینے پڑتے ہیں۔ راجستھان سرکار 5 چینی ملوں اور 5 نجی ڈسٹلری سے ہر دن پانچ لاکھ سینٹائزر کی فراہمی کروا رہی ہے۔ اس سے جمع خوری بھی نہیں ہوگی۔ دام کم رہیں گے اور صحت کی سہولیات بنی رہیں گی۔’ انہوں نے کہا کہ یہ کام اتر پردیش سرکار بھی کر سکتی ہے۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی صدراکھلیش یادو نے مزدوروں کو سینٹائز کئے جانے پر سوال اٹھایا۔
انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘مسافروں پر سینٹائزیشن کے لیے کئے گئے کیمیکل چھڑکاؤ سے اٹھے کچھ سوال: کیا اس کے لیے ڈبلیو ایچ او کی ہدایات ہیں؟ کیمیکل سے ہو رہی جلن کا کیا علاج ہے؟ بھیگے لوگوں کے کپڑے بدلنے کا کیا انتظام ہے؟ ساتھ میں بھیگے کھانے کے بدلے سامان کا کیا انتظام ہے؟’
وہیں، بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘ملک میں جاری زبردست لاک ڈاؤن کے دوران غیر انسانی رویےاور ظلم زیادتی کی کئی تصویریں میڈیا میں عام ہیں لیکن مزدوروں پر یوپی کے بریلی میں جراثیم کش دوا کا چھڑکاؤ کرکے انہیں سزا دینا ظالمانہ ا ورغیر انسانی رویہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سرکار فوراً دھیان دے۔’
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ مرکزی حکومت ریاستوں کا بارڈر سیل کرکے ہزاروں مزدوروں کے اہل خانہ کو بے آسرا، بے سہارا اوربھوکا پیاسا چھوڑ دینے کے بجائےسہارا دو۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)