گجرات: کورونا وائرس سے متاثر ہو نے کے شک میں ڈاکٹر پر پڑوسیوں نے کیا حملہ

04:22 PM Apr 07, 2020 | دی وائر اسٹاف

سورت پولیس نے خاتون  ڈاکٹر کے پڑوس میں رہنے والے ایک جوڑے  کو گرفتار کیا ہے۔نیشنل وومین کمیشن  نے گجرات پولیس کو جانچ کرنے اور ڈاکٹر کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت  دی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

نئی دہلی: گجرات کے سورت شہر میں کو رونا وائرس سےمتاثر ہونے کے شک میں ایک خاتون  ڈاکٹر پر پڑوسیوں کے ذریعے حملہ کرنے اور ان کے ساتھ گالی گلوچ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔معاملہ گزشتہ اتوار پانچ اپریل کا ہے۔ ڈاکٹڑ سنجیونی سورت سول ہاسپٹل میں کام کر رہی  ہیں، جہاں ان دنوں کو رونا وائرس سے متاثر لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

معاملہ سامنے آنے کے بعدنیشنل وومین کمیشن (این سی ڈبلیو)نے گجرات پولیس کو جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔قابل ذکر ہے کہ سورت کے سرکاری ہاسپٹل میں کام کرنے والی ڈاکٹر پر اس کے پڑوسیوں کے ذریعے کئے گئے حملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا ہے۔

انڈیا ٹو ڈے ٹی وی سے بات چیت میں ڈاکٹرسنجیونی نے بتایا،مخالفت کی شروعات گزشتہ 23 مارچ کو ہوئی۔ مجھے سوسائٹی کے مین گیٹ پر روک کر میرے پڑوسیوں نےکہا کہ میں ان کی ہٹ لسٹ میں ہوں کیونکہ میں ہر روز ہاسپٹل جاتی ہوں۔ ان لوگوں نے کہا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے، اگر ایسا جاری رہا تو ہم آپ کے خلاف ایکشن لیں گے۔

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، اس وقت  وزیر اعظم  نریندر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے انہوں نے اس واقعہ کی جانکاری ٹوئٹ کر کے دی تھی۔ بعد میں وہاں کے مقامی ایم ایل اے کی دخل اندازی  کے بعد ان کے پڑوسی خاموش  ہو گئے تھے۔ڈاکٹر سنجیونی نے بتایا کہ لیکن چار اپریل کو ان کے پڑوسیوں نے انہیں ان کے گھر کی سیڑھیوں پر روکا اور ان پر کو رونا وائرس سے متاثر ہونے کاالزام  لگایا۔

ڈاکٹڑ سنجیونی نے کہا، انہوں نے کہا کہ مجھے کو رونا وائرس ہے اور میں اسے بلڈنگ کے اندر لے آؤں گی۔ میں نے انہیں اس کا جواب نہیں دیا، جس سے وہ ناراض ہو گئے۔ سوشل میڈیا پر جو ویڈیو وائرل  ہوا وہ اگلے دن شام کا ہے۔انہوں نے بتایا، اتوار کو جب میں اپنے گھر سے کتے کو باہر لے جانے والی تھی، پڑوس کی ایک خاتون  نے مجھ پر الزام  لگایا کہ میرے کتے نے ان پر حملہ کیا تھا۔ اس لیے میں نے ویڈیو بنانا شروع کر دیا۔ اسی دوران خاتون  کے شوہر نے مجھے گالیاں دینی شروع کر دی۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ کیا ہوا کہ میں ڈاکٹر ہوں، وہ مجھے دھکے مارکر بلڈنگ سے نکال دےگا۔

رپورٹ کے مطابق، انہوں نے اپنے پڑوسیوں کو سمجھایا کہ وہ صرف اس ہاسپٹل میں کام کرتی ہیں، جہاں کو رونا وائرس سےمتاثر لوگوں کا بھی علاج چل رہا ہے۔ڈاکٹڑ سنجیونی کے مطابق، میں نے انہیں سمجھایا کہ جو ڈاکٹر کو روناسے متاثر لوگوں کا علاج کر رہے ہیں وہ کورنٹائن کے تحت آئسولیشن وارڈ میں رہتے ہیں۔ لیکن وہ آدمی  اس بات کو لےکر مطمئن تھا کہ میں وائرس سے متاثر ہوں اور کسی طرح میں اسے بھی متاثرکر دوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کو سمجھانے کی  ان کی تمام کوشش ناکام  رہی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے ایک پڑوسی نے ان پر حملہ کیا۔انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، حملے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سورت پولیس نے ڈاکٹرسنجیونی پر حملہ کرنے کے الزام  میں ان کے پڑوسی چیتن اور بھاونا مہتہ کو حراست میں لے لیا ہے۔

سورت اےسی پی، پی ایل چودھری نے بتایا کہ ڈاکٹر ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرنا چاہتی ہیں، اس لیے ان کی شکایت پر چیتن اور بھاونا مہتہ کو سی آر پی سی کی دفعہ 151 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائےگا۔

دریں اثنااس معاملے کو اپنی جانکاری میں لیتے ہوئے این سی ڈبلیو نے گجرات کے ڈی جی پی  شیوانند جھا کو اس کی جانچ کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔این سی ڈبلیو کےخط میں کہا گیا، ‘این سی ڈبلیو اس  معاملے کی جانچ فوری طو رپرکرنے اور خاتون  کو تحفظ  دینے کی  ہدایت دیتی ہے۔ اس معاملے پر کی گئی کارروائی کی ایک رپورٹ این سی ڈبلیو کو بھیجی جائے۔’

کمیشن نے کہا کہ وہ کو رونا وائرس سے لڑ رہے مورچے پر تعینات ڈاکٹروں کے تحفظ کو لے کر فکرمند ہے۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)