پنجاب میں کو رونا وائرس کے معاملے 132 تک پہنچ گئے ہیں اور اس سے اب تک 11 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
نئی دہلی: پنجاب سرکار نے کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن (بند) کی مدت کو 30 اپریل تک کے لیے بڑھا دیاہے۔ اڑیسہ کے بعد ایسا کرنے والا پنجاب دوسرا اسٹیٹ ہے۔لاک ڈاؤن بڑھانے کافیصلہ یہاں پنجاب کابینہ کی بیٹھک میں لیا گیا۔اسپیشل چیف سکریٹری کے بی ایس سدھو نے ٹوئٹ کیا،‘امریندر سنگھ(وزیراعلیٰ)کی قیادت میں کابینہ نے پنجاب کرفیو/لاک ڈاؤن کو 30 اپریل 2020/ایک مئی، 2020 تک بڑھانے کو منظوری دی۔ آج سے 21 دن کا اضافہ۔’
پنجاب میں پچھلے کچھ دنوں میں کو رونا وائرس کے معاملے تیزی سے بڑھے ہیں اور یہ 132 تک پہنچ گیا۔متاثرین میں سے 11 مریضوں کی جان بھی چلی گئی۔اس سے پہلے نئی دہلی میں کانگریس کے ذریعے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ نے اشارہ دیا تھا کہ ان کی سرکار لاک ڈاؤن بڑھانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، کیونکہ یہ وقت پابندیوں کوہٹانے کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ریاست کو پابندیوں سے باہر نکالنے اور کو رونا وائرس کے بیچ کام کر پانے کے کے طور طریقے بھی تلاش کررہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ڈاکٹروں، میڈیکل پیشہ وروں اور دوسرے ماہرین کی ایک کمیٹی حالات کاجائزہ لے رہی ہے اور وہ لاک ڈاؤن سے باہر نکلنے کی حکمت عملی پر اپنی رپورٹ سونپےگی۔
گزشتہ نو اپریل کو اڑیسہ سرکار نے کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ریاست میں لاک ڈاؤن (بند)کو اس
مہینے کے آخر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے کہا تھا کہ اسکول اور دوسرے تعلیمی ادارے17 جون تک بند رہیں گے۔انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے اس بارے میں مرکز سے 30 اپریل تک ریل اور اڑان کوروکنے کی اپیل کی ہے۔
پنجاب کے موہالی میں 10 نئے معاملے، کل 32 ہوئی
پنجاب کے موہالی ضلع کے جواہرپور گاؤں میں جمعہ کو 10 لوگ کو رونا وائرس سے متاثر پائے گئے جس سے علاقے میں متاثرین کی کل تعداد 32 ہو گئی۔حکام نے بتایا کہ موہالی کے ڈیرا بسی میں واقع یہ گاؤں ریاست میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کامرکز(ہاٹ اسپاٹ) بن گیا ہے۔ جمعرات تک معاملوں کی تعداد 22 تھی۔
ایک افسرنے بتایا کہ نئے معاملوں کے ساتھ ہی موہالی میں کو رونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔ پنجاب میں کووڈ 19 کے معاملے اسی ضلع میں سب سے زیادہ ہیں۔موہالی کے ڈپٹی کمشنر گرش ڈایلان نے کہا، ‘جواہرپور ڈیرابسی میں دس اور معاملے آنے کے ساتھ گاؤں میں 32 معاملے ہو گئے ہیں۔’
ڈی سی نے ٹوئٹ کرکے بتایا، ‘بڑے پیمانے پر جانچ سے ہمیں گاؤں میں معاملوں کا پتہ لگانے میں سہولیت ہوئی اور انہیں وقت رہتے الگ کر دیا گیا۔ امید ہے کہ 2500 کی آبادی والے گاؤں میں اور اس کے باہرانفیکشن پھیلنے سے روکا جا سکےگا۔’ضلع انتظامیہ نے جواہرپور گاؤں کی سبھی انٹری کو پوری طرح سیل کر رکھا ہے۔ حکام نے بتایا کہ گاؤں میں کو رونا وائرس سے انفیکشن کا پہلا معاملہ چار اپریل کو سامنے آیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)