امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پچھلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کی کھیپ امریکہ بھیجنے کی اجازت دینے کے لئے کہا تھا۔ہندوستان نے اس کی بڑھتی مانگکی وجہ سے ایکسپورٹ پر روک لگادی تھی۔ سوموار کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان نے یہ دوا نہیں دی، تو یقیناً ان کو اس کے نتائج بھگتنےہوںگے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو : رائٹرس)
نئی دہلی: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعے اینٹی ملیریا ‘ہائیڈروکسی کلوروکوئن ‘ دوا نہ دینے پر ہندوستان کو سخت نتائج بھگتنے کی وارننگ دینےکے کچھ گھنٹوں بعد ہی منگل کو ہندوستان نے کچھ ممالک کو مناسب مقدار میں پیرا سیٹامول اور اینٹی ملیریا دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے ایکسپورٹ کو عارضی طورپر منظوری دے دی۔
ہائیڈروکسی کلوروکوئن ملیریا کی ایک پرانی اور سستی دواہے۔ ٹرمپ اس کو کووڈ-19 کے علاج کے لئے ایک عملی علاج بتا رہے ہیں۔بتا دیں کہ کورونا وائرس انفیکشن سے امریکہ میں 10000 سے زیادہ لوگوں کی جان جا چکی ہے اور تقریباً ساڑھے تین لاکھ لوگ اس سے متاثر ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان انو رام شریواستو نے کہا، وبائی امراض کے انسانی پہلو کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہندوستان نے ان تمام پڑوسی ممالک کو مناسب مقدار میں پیراسیٹامول اور اینٹی ملیریا دوا ‘ہائیڈروکسی کلوروکوئن ‘ کے ایکسپورٹ کو منظوری دے دی ہے، جو ہم پرمنحصر کرتے ہیں۔
انہوں نے آگے کہا، ‘ ہم ان ضروری دواؤں کی فراہمی ان کچھ ممالک کو بھی کریںگے جو خصوصی طور پر وبا سے بری طرح متاثر ہیں۔ اس لئے اس بارے میں ہم کسی بھی طرح کے خدشات یا سیاست کی کسی بھی کوشش کو بڑھاوا نہیں دیںگے۔ کووڈ-19 وبا کو دیکھتے ہوئےہندوستان نے ہمیشہ اس بات کی حمایت کی ہے کہ مضبوط یکجہتی اور تعاون دکھانا چاہیے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ کسی بھی ذمہ دار حکومت کی طرح ہندوستان کی پہلی ترجیح یہ ہے کہ اس کے اپنے لوگوں کے لئے ضروری دواؤں کی دستیابی بنی رہے۔وزارت نے کہا کہ اس کو یقینی بنانے کے لئے کئی دواؤں کے ایکسپورٹ پر پابندی لگانے نے کا عارضی قدم اٹھایا گیا تھا۔ اس بیچ مختلف حالات میں ضروری دواؤں کا اندازہ لگایا گیا۔ تمام ناگہانی حالات میں دواؤں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے بعد زیادہ تر پابندیوں کو ہٹا لیا گیاہے۔
غیر ملکی تجارت کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی ایف ٹی) نے بھی سوموار کو 14دواؤں پر سے پابندی ہٹانے کو منظوری دے دی۔بتا دیں کہ، امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملیریا کی ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا نہ دینے پر سوموار کو ہندوستان کو سخت نتائج بھگتنے کی وارننگ دی تھی اور کہا تھاکہ ذاتی طور پرگزارش کے بعد بھی ہندوستان کا دوا نہ دینا ان کے لئے چونکانے والا ہوگاکیونکہ واشنگٹن کے نئی دہلی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
ٹرمپ نے پچھلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ‘ ہائیڈروکسی کلوروکوئن ‘ کی گولیوں کی کھیپ بھیجنے کی اجازت دینے کو کہا تھا۔ ہندوستان نے اس کی بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے ایکسپورٹ پر روک لگا دی تھی۔ٹرمپ نے سوموار کو وہائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے کہا، یہ میرے لئےچونکانے والا ہوگا کیونکہ ہندوستان کے امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
ہندوستان سے سری لنکا اور نیپال نے بھی ایسی ہی مانگ کی تھی۔ہندوستان کے کئی سالوں تک امریکہ سے تجارتی فائدہ اٹھانے کی بات دوہراتےہوئے ٹرمپ نے کہا کہ نئی دہلی کا امریکہ کو ہائیڈروکسی کلوروکوئن کاایکسپورٹ نہ کرنا چونکانے والا ہوگا۔
انہوں نے کہا،اگر یہ ان کا فیصلہ ہوا تو میرے لئے یہ چونکانے والا ہوگا۔ان کو مجھے یہ بتانا ہوگا۔ میں نے اتوار کی صبح ان سے بات کی تھی فون کیا تھا اورمیں نے کہا تھا کہ ہم ایکسپورٹ کو اجازت دینے کے آپ کے فیصلے کا استقبال کریںگے۔ اگرانہوں نے ایسا نہیں کیا تو کوئی بات نہیں لیکن یقیناً ان کو اس کے نتائج بھگتنےہوںگے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب دونوں ہی ملک کووڈ-19 بحران سے نپٹنےمیں لگے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)