اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھی۔
ریزرو بینک گورنر شکتی کانت داس۔ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: کورونا وائرس کے بڑھتے انفیکشن کی وجہ سے ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کو دھیان میں رکھتے ہوئے معیشت پر پڑنے والے اثرات کے لئے ریزرو بینک نے جمعہ کوریپو ریٹ میں 75 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.75 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو 4.4 فیصدکر دیا۔ اس سے پہلے ریپو ریٹ 5.15 فیصد پر تھا۔
سینٹرل بینک کی مالیاتی پالیسی کمیٹی(ایم پی سی)نے اس بارے میں 24 مارچ،26 مارچ اور 27 مارچ کو میٹنگ کی اور 4-2 کی اکثریت سے ریپو ریٹ میں کٹوتی کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیسک پوائنٹ یعنی کہ 0.90 فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو گھٹاکر چار فیصد کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ 4.90 فیصد پر تھا۔
ریپو ریٹ وہ ریٹ ہوتا ہے جس پر ریزرو بینک دوسرے کمرشیل بینکوں کو قلیل مدتی کے لئے نقدی یا قرض دستیاب کراتا ہے۔ریزرو بینک میں بینکوں کے لئے کیش ریزرو تناسب (سی آر آر) میں بھی 100 بیسک پوائنٹ کی کٹوتی کرتے ہوئے اس کو تین فیصد کر دیا۔ یہ 28 مارچ سے اگلے ایک سال تک نافذ رہےگا۔
سی آر آر وہ رقم ہے جو کمرشیل بینکوں کو ریزرو بینک کے پاس رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ داس نے کہا کہ اس قدم سے بینکوں کے پاس 137000 کروڑ روپے کا سرمایہ آئےگا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ کوروناوائرس کی وجہ سے ہندوستانی معیشت پر پڑ رہے اثرات کو دھیان میں رکھتے ہوئےریٹ میں کٹوتی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ کٹھن وقت زیادہ دیر تک نہیں رہتا ہے، صرف مضبوط لوگ اور ادارے رہتے ہیں۔
داس نے کہا کہ ریزرو بینک نے پچھلے ایک مہینے میں کئی مؤثر قدم اٹھائے ہیں اور اس وائرس سے لڑتے ہوئے مشن موڈ میں کام کیا ہے۔تمام کمرشیل بینکوں اور قرض دینے والے اداروں کو تمام قسم کے قرضوں کی قسط کی وصولی پر تین مہینے تک روک کی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس سے ہوم لون سمیت دیگر قرضوں کی ای ایم ائی میں کمی آنے کی امید ہے۔