یوپی: کانپور میں بچی کو جنسی طور پر ہراساں کر نے کے بعد مار ڈالا، پیٹ چیر کر جگر نکالا، چار گرفتار

06:47 PM Nov 17, 2020 | دی وائر اسٹاف

یہ واقعہ  کانپور دیہی کے گھاٹم پور گاؤں کا ہے۔ دیوالی کی رات سات سال کی بچی کا اغوا کر لیا گیا تھا۔الزام ہے کہ ایک بے اولادمیاں بیوی  کے کہنے پرملزمین نے 1500 روپے لےکر بچی کا جگر نکال کر انہیں دیا تھا۔ملزم میاں بیوی کو لگتا تھا کہ بچی کا جگرکھانے سے انہیں اولاد ہوگی۔

(فوٹو: گوگل میپ)

نئی دہلی : اتر پردیش کے کانپور دیہی علاقے میں دیوالی کی رات دو لوگوں کے ذریعےسات سالہ بچی کے اغوااوراس کو جنسی طور پر ہراساں کرنےکا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے بعد گلا دباکر بچی کا قتل کر دیا گیا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ  کانپور دیہی کے گھاٹم پور گاؤں میں ہوا۔ الزام ہے کہ بچی کے ایک رشتہ دار نے اس کا جگرنکال کر دینے کے لیے دو ملزمین کو پیسے دیے تھے۔

یہ بھی الزام ہے کہ بچی کے رشتہ دار کو کالا جادو کے لیے اس کی ضرورت تھی۔پولیس حکام  کا کہنا ہے کہ 1999 میں بچی کے رشتہ دارکی شادی کے بعد سے ہی وہ بے اولاد تھے اور تانترک عمل کے لیے انہیں بچی کا جگر کھانا تھاتاکہ انہیں اولاد ہو سکے۔

پولیس نے اس معاملے میں چار ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔کانپوردیہی کے ایس پی برجیش کمار شریواستو نے کہا کہ چار میں سے دو ملزمین کو بچی کا جگرنکالنے کے لیے1500روپے دیےگئے تھے۔ اس پیسے کا استعمال ملزمین نے مبینہ  طور پر شراب خریدنے میں کیا۔

ان کےمطابق، ملزمین  نے پولیس کو بتایا کہ انہیں پہلے بچی کا جنسی استحصال کیا۔ اس کے بعد بچی کا گلا دباکر اس کومارڈالا۔ اس کے بعد ملزمین نے بچی کا پیٹ کاٹ کر اس کاجگرنکال لیا۔ڈی آئی جی پرتندر سنگھ نے بتایا،‘دیوالی کی رات گھر کے باہر کھیلتےوقت بچی لاپتہ ہو گئی تھی۔ مقامی  لوگوں اور پولیس نے بچی کی تلاش کی، لیکن بچی نہیں ملی۔’

سنگھ نے بتایا،‘اگلی صبح بچی کی لاش گاؤں سے کچھ کیلومیٹر دور ایک جنگل کے پاس سے ملی۔ فارینسک ٹیم اور ڈاگ اسکواڈ کے ساتھ کچھ سینئرافسر موقع پر پہنچے۔ اس کے بعد پتہ چلا کہ پڑوس کے دو ملزم نوجوان نے بچی کو چپس کے پیکٹ کا لالچ دےکر اغوا کر لیا تھا۔’

انہوں نے بتایا کہ دونوں نے بچی کا جنسی استحصال کرنے کی کوشش کی اور جب احتجاج کا سامنا کیا تو اس کے ہاتھ باندھ دیے۔

ایس پی شریواستو نے کہا کہ آئی پی سی کی دفعہ302 اور 201 کےتحت معاملہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی آر میں گینگ ریپ اور پاکسو سے متعلق دفعات  بھی جوڑی گئی ہیں۔ملزمین نے پوچھ تاچھ کے دوران اپنا جرم  قبول کر لیا۔

ملزمین کا کہنا ہے کہ ان کے ایک رشتہ دار نے انہیں بچی کاجگر لانے کے بدلے انہیں پیسے دیے تھے۔

پولیس نے کہا، ‘ملزم کا کہنا ہے کہ ان کے ایک رشتہ دار اور ان کی بیوی  نے کہا تھا کہ 1999 میں ان کی شادی کے بعد سے وہ بے اولادہیں اور انہیں لگتا ہے کہ بچی کا جگر کھانے سے انہیں اولاد ہوگی۔ دونوں ملزم نشہ میں دھت تھے۔ انہوں نے بچی کا اغواکرکے اس کا جنسی استحصال کیا اور اس کو مارڈالا۔ پھر بچی کا پیٹ کاٹ کر اس کا جگر نکال لیا۔ پولیس کو ابھی تک بچی کے بدن کے کئی حصے نہیں  ملے ہیں۔

بچی کے دونوں پھیپھڑے سمیت بدن  کے کئی حصے غائب تھے۔ اس کے ساتھ ہی بچی کے ہاتھ پیر میں لال رنگ لگا ہوا تھا۔

اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریاست  کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے متاثرہ فیملی  کے لیے پانچ لاکھ روپے کےمعاوضہ  کا اعلان کیا ہے اور انتظامیہ  سے اس معاملے میں سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘کانپور نگر میں ہوئے شرمناک واقعہ  کے مجرم  کسی بھی قیمت پر بخشے نہیں جائیں گے۔ میری تعزیت متاثرین کے ساتھ ہیں، انہیں پانچ لاکھ روپے کا مالی مدددیاجا رہاہے۔ یوپی سرکار اس واقعے کےفاسٹ ٹریک کورٹ میں شنوائی کراکر مجرموں  کو جلد از جلد  سزا دلائےگی۔’