جمعرات (19 دسمبر) کو پارلیامنٹ کے احاطے میں اپوزیشن اور بی جے پی کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیامنٹ نے راہل گاندھی کو پارلیامنٹ میں داخل ہونے سے روکا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ وہیں، بی جے پی نے راہل گاندھی پر اپنے ارکان پارلیامنٹ کو چوٹ پہنچانے کا الزام لگایا۔
پارلیامنٹ میں مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان۔(تصویر بہ شکریہ: ایکس/راہل گاندھی)
نئی دہلی: پارلیامنٹ کے احاطے میں جمعرات (19 دسمبر ) کو بی جے پی اور حزب اختلاف کے ممبران پارلیامنٹ کے درمیان زبردست ہنگامہ ہوا ۔ ‘امبیڈکر کی توہین’ اور ‘آئین پر حملے’ کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری رہا ۔
بی جے پی ممبران پارلیامنٹ نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کی ہے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کے اراکین پارلیامنٹ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے حالیہ بیان پر استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی ممبران پارلیامنٹ پر راہل گاندھی کاالزام
میڈیا رپورٹ کے مطابق، کانگریس کے سینئر لیڈر اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیامنٹ نے انہیں پارلیامنٹ کے دروازے پر روکنے اور دھمکانے کی کوشش کی۔
راہل نے کہا ، ‘مجھے اندر جانے سے روکا گیا ، دھکا دیا گیا اور دھمکی دی گئی۔ یہ ہمارے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ بی جے پی آئین پر حملہ کر رہی ہے اور امبیڈکر جی کی توہین کر رہی ہے۔’
بی جے پی کا جوابی حملہ
بی جے پی نے جوابی حملہ کیا اور راہل گاندھی پر اپنے دو ممبران پرتاپ چندر سارنگی اور مکیش راجپوت کوچوٹ پہنچانے کا الزام لگایا ۔ سارنگی نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے ایک اور ایم پی کو دھکا دیا ، جو ان پر گرگئے ، جس کی وجہ سے وہ سیڑھیوں کے قریب گر گئے اور انہیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
بتایا گیا ہے کہ سارنگی اور راجپوت آر ایم ایل اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
کھڑگے نے تحقیقات کا مطالبہ کیا
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو ایک خط لکھا جس میں بی جے پی کے ممبران پارلیامنٹ پر انہیں جسمانی طور پر دھکا دینے کا الزام لگایا۔ کھڑگے نے کہا کہ اس واقعہ میں ان کے گھٹنے پر چوٹ آئی اور وہ بہ مشکل ایوان تک پہنچ پائے۔ انہوں نے اسے حملہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
‘انڈیا’ اتحاد کا مظاہرہ
اپوزیشن جماعتوں کے ‘انڈیا’ اتحاد کے اراکین پارلیامنٹ نے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے سے پارلیامنٹ کے مکر گیٹ تک مارچ کیا۔ کھڑگے نے اپنے خط میں لکھا ، ‘یہ مظاہرہ امبیڈکر پر 17 دسمبر کو راجیہ سبھا میں وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کی مخالفت میں کیا گیا تھا ۔ جب ہم مکڑ دوار پہنچے تو بی جے پی ممبران پارلیامنٹ نے ہمیں جسمانی طور پر روکنے کی کوشش کی۔ ‘
لوک سبھا اسپیکر سے شکایت
کانگریس کے سینئر ممبران پارلیامنٹ کے سی وینوگوپال ، مانیکم ٹیگور اور کے سریش نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر بی جے پی ممبران پارلیامنٹ کے ‘غیر جمہوری طرز عمل ‘ کی شکایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ ہاتھا پائی ان کے رکن پارلیامنٹ ہونے کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کانگریس ممبران پارلیامنٹ نے اپنے خط میں لکھا ، ‘راہول گاندھی کو جسمانی طور پر روکا گیا ، جو نہ صرف ان کی عزت نفس پر حملہ ہے بلکہ جمہوریت کی روح کے بھی خلاف ہے۔ بی جے پی ارکان پارلیامنٹ کا یہ طرز عمل ناقابل قبول ہے۔’
سیاسی کشیدگی جاری
اس پیش رفت نے پارلیامنٹ میں جاری سیاسی کشیدگی کو اور بڑھا دیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی تیز کردی ہے، جس کی وجہ سے پارلیامنٹ کی کارروائی متاثر ہورہی ہے ۔