سی بی آئی نے کہا میہل چوکسی نے اینٹگاکی شہریت لے رکھی ہے تاکہ عدالت کی طرف سے جاری وارنٹ سے بچ سکیں۔
میہل چوکسی (فوٹو کریڈٹ: گیتانجلی جویلس)
نئی دہلی: سی بی آئی نے گزشتہ جمعرات کو یہاں کی ایک عدالت سے گزارش کی کہ پنجاب نیشنل بینک گھوٹالے کے کلیدی ملزم مہیل چوکسی کو بھگوڑا قرار دیا جائے۔ ایجنسی نے کہا کہ وہ غیر ضمانتی وارنٹ کا جواب دینے میں ناکامیاب رہے ہیں۔سی بی آئی معاملوں کے اسپیشل جج وی سی باردے کے سامنے درخواست دے کر ایجنسی نے کہا کہ معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے ہی ‘خود کو چھپانے کے لیے’ میہل چوکسی ملک چھوڑ کو بھاگ گئے۔
ایجنسی نے کہا ،’چوکسی نے اینٹگاکی شہریت لے رکھی ہے تاکہ عدالت کی طرف سے جاری وارنٹ سے بچ سکیں۔’ سی بی آئی نے غیر ضمانتی وارنٹ رد کرنے کی چوکسی کی عرضی کی بھی مخالفت کی۔سی بی آئی کے وکیل اے لموسن نے کہا،’ملزم فرار ہے۔ اس سے پوچھ تاچھ کرنا ہمارا حق ہے۔’عدالت نے معاملے کی اگلی شنوائی 17 اکتوبر تک ٹال دی۔سی بی آئی نے عدالے سے گزارش کی کہ چوکسی کو بھگوڑا قرار دیا جائے اور سی آر پی سی کے تحت ان کی جائیداد ضبط کی جائے۔
غور طلب ہے کہ نیرو مودی اور ان کے ماما میہل چوکسی پر فرضی طریقے سے اگریمنٹ لیٹر حاصل کر کے پی این بی سے 13 ہزار کروڑ روپے سے زیادی کا فراڈ کرنے کا الزام ہے۔پنجاب نیشنل بینک گھوٹالے میں ملزم بھگوڑا ہیرا کاروباری میہل چوکسی نے اس سال جنوری میں ہندوستانی شہریت چھوڑ دی تھی۔ چوکسی نے اینٹگامیں اپنے انڈین پاسپورٹ کو سرینڈر کر دیا تھا۔
واضح ہو کہ سی بی آئی نے پی این بی گھوٹالے میں نیرو مودی اور چوکسی دونوں کے خلاف الگ الگ چارج شیٹ داخل کی ہے۔اپنی چارج شیٹ میں سی بی آئی نےالزام لگایا ہے کہ پی این بی کے 13000 کروڑ روپے کے گھوٹالے میں سے چوکسی نے 7.080.86کروڑ روپے کی اور نیرو مودی نے 6000 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری کی ہے۔ پی این بی فرضی واڑے کی جانچ سی بی آئی اور ای ڈی کر رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)