کیا شہریت قانون پر حمایت کے لیے بی جے پی نے فرضی طریقے سے کال جٹانے کی کوشش کی ہے؟

بی جے پی کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کو مسڈ کال کے ذریعے حمایت دینے کے لیے جمعرات کو ایک موبائل نمبر جاری کیا گیا تھا،جس کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا تھا۔ سامنے آیا ہے کہ مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے لڑکیوں کے بات کروانے ، مفت تحفہ اور ڈھیروں آفر پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسی نمبر کا استعمال کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے ذریعے شہریت ترمیم قانون کو مسڈ کال کے ذریعے حمایت دینے کے لیے جمعرات کو ایک موبائل نمبر جاری کیا گیا تھا،جس کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے مختلف رہنماؤں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کیا تھا۔ سامنے آیا ہے کہ مختلف اکاؤنٹس کے ذریعے لڑکیوں کے بات کروانے ، مفت تحفہ اور ڈھیروں آفر پانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اسی نمبر کا استعمال کیا گیا ہے۔

CAA-BJP-Number-Final

نئی دہلی: شہریت ترمیم  قانون (سی اے اے) کے خلاف ملک  بھر میں جاری مظاہرے اور زیادہ تر  غیر بی جے پی  حکمراں  ریاستوں کے ذریعے نافذ  نہ کرنے کے اعلان کے  بیچ حکمراں  بی جے پی  نے اس قانون کو لے کر عوامی بیداری کی مہم  چلائی  ہے۔اس کے تحت پارٹی نے ڈور- ٹو- ڈور کیمپین، ریلی،  ماہرین کے ساتھ بیٹھک کرنے اور میڈیا کے ذریعے  سے عوام  تک پہنچ بنانے کا منصوبہ  تیار کیا ہے۔

اسی حکمت عملی  کے تحت سی اے اے  کے حق میں حمایت حاصل کرنے  کے لیے بی جے پی نے ایک مسڈ کال نمبر -8866288662- بھی جاری کیا ہے۔  اس نمبر پر آنے والے مسڈ کال کو بی جے پی سی اےا ے کی حمایت  کے طور پر  پیش کرے گی۔

اس سے پہلے بی جے پی اپنی پارٹی کا ممبر  بنانے کے لیے بھی ایسی ہی مسڈ کال سہولت  کا سہارا لے چکی ہے۔

بے جے پی کے آفیشیل ٹوئٹر  اکاؤنٹ کے ذریعے  2 جنوری کو جاری اس نمبر کو بی جے پی صدر اور وزیر داخلہ  امت شاہ نے 3 جنوری کو اپنے ٹوئٹر  اکاؤنٹ سے شیئر  کرتے ہوئے کہا تھا، ‘میں سبھی ملک والوں  سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم   نریندر مودی جی کے ذریعے  پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے اقلیتوں  کو انصاف اور حق  دینے والے سی اے اے  پر اپنی حمایت  دینے کے لیے 8866288662 پر مسڈ کال دیں۔’

حالانکہ، سنیچر  کو سوشل میڈیا پر  سامنے آیا کہ بی جے پی کے ذریعے جاری اس نمبر کا استعمال تمام آفرس دینے میں کیا جا رہا ہے۔ کچھ ویری فائیڈ  ٹوئٹر  اکاؤنٹ کے ساتھ فرضی  اور بوگس دکھنے والے اکاؤنٹس کے ذریعے اس نمبر پر لڑکیوں سے بات کروانے، تحفہ  یا آفر ملنے کی بات کہی گئی ہے۔

حالانکہ جب اس بارے میں نمبر کو لے کر سوال اٹھے، تب کچھ اکاؤنٹس نے مذاق کرنے کا دعویٰ کیا۔ کئی اکاؤنٹ بی جے پی حمایتی  ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، ساتھ ہی نمبر کو لے کر آفر دینے والے ایک ٹوئٹر  اکاؤنٹ کے ذریعے  اس کو  وزیراعظم  نریندر مودی کے ذریعے فالو کئے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ویری فائیڈ اکاؤنٹ والے پون درانی نامی اکاؤنٹ سے اداکارہ  سنی لیون اور عالیہ بھٹ سے بات کروانے کے لیے لوگوں کو اس نمبر پر فون کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ ساتھ ہی، اس اکاؤنٹ سے وراٹ کوہلی کو بیسٹ کرکیٹر آف دی  ایئر اعلان  کروانے کے لیے بھی اس نمبر پر مسڈ کال کرنے کو کہا گیا۔

حالانکہ، کئی لوگوں کے ذریعے  اس کو لے کر سوال اٹھانے کے بعد درانی نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا اور نمبر کو لے کر مذاق کرنے کا دعویٰ کیا۔

Screenshot-329-e1578144902835

رمن ترپاٹھی نام کے اکاؤنٹ سے یہ نمبر دیتے ہوئے کہا گیا، ‘دوستوں اس نمبر سے ایک بے حد خوبصورت  لڑکی رات کو فون کرکے بہت پریشان کر رہی ہے کوئی اس کو سمجھاؤ یار میں تو شادی شدہ  ہوں۔’

اسی طرح کئی اکاؤنٹ سے اس نمبر پر لڑکیوں سے بات کروانے کی بات بھی کہی گئی۔

آلٹ نیوز کے کوفاؤنڈر محمد زبیر نے کئی ایسے اکاؤنٹ کا اسکرین شاٹ شیئر  کیا ہے جس میں لڑکیوں کے اکاؤنٹ سے ان سے بات کرنے کا آفر  دیتے ہوئے بی جے پی کے ذریعے  سی اے اے  کی  حمایت  کے لیے دیے نمبر پر کال کرنے کو کہا گیا ہے۔

ڈائریکٹر  اویناش داس نے بھی کئی ایسے لوگوں کے اسکرین شاٹ شیئر  کئے ہیں جو عامر خان کی بیٹی یا دیگر  لڑکیوں سے بات کرنے کے لیے یہ نمبر شیئر  کر رہے ہیں یا پھر نوکری وغیرہ  کے لیے۔

صحافی  میگھ ناد نے بھی اپنے ٹوئٹر  اکاؤنٹ پر ایسے کئی ا سکرین شاٹ شیئر  کئے ہیں جن میں لڑکیاں ان سے بات کرنے کی بات کہتے ہوئے یہ نمبر دے رہی ہیں یا لوگوں کو 15 لاکھ اور دیگر طرح کے آفرس دے کر اس نمبر پر فون کرنے کی گزارش  کی جا رہی  ہے۔

انگھا آچاریہ نام کے ایک اکاؤنٹ سے جاری اسکرین شاٹ میں کئی دوسرے  لوگ ہیں جو اس نمبر کے ایک لڑکی کا نمبر ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں اور اس پر کال کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

Screenshot-325-e1578140339674

کئی  ٹوئٹر  اکاؤنٹ سے فری سامان کے لیے ان نمبروں پر کال کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ جوزف  مائیکل جوس نام کے اکاؤنٹ سے شروعاتی 100 کال  پر کچھ بھی فری میں دینے کی بات کی جا رہی ہے۔

ہیپی نیس ماسٹر نام کے اکاؤنٹ سے شروعاتی 100 کالر کو  فری بریانی دینے کی بات کی جا رہی ہے۔ اپمتا واجپئی نام کے اکاؤنٹ سے 7 دن اور 6 رات کا ٹریواگو پیکج دینے کی بات کی جا رہی ہے۔ راجندر جین میرٹ وال نام والے اکاؤنٹ سے تین مہینے کے لیے 15 جی بی  ڈیٹا دینے کی بات کی جا رہی ہے۔

جب کئی  ٹوئٹر اکاؤنٹ سے نیٹ فلکس سبسکرپشن دیے جانے کا دعویٰ کیا جانے لگا تب نیٹ فلکس انڈیا نے ان افواہوں پر روک  لگاتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ان کی طرف  سے ایسا کوئی آفر نہیں دیا گیا ہے۔

نیٹ فلکس انڈیا نے ٹوئٹ کر کہا، ‘یہ پوری طرح سے فرضی  ہے۔ اگر آپ فری نیٹ فلکس سبسکرپشن چاہتے ہیں تو ہمارے جیسے باقی لوگوں کی طرح آپ بھی کسی اور کا اکاؤنٹ استعمال کریے۔’

بی جے پی کی طرف  سے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی گئی ہے، لیکن پارٹی پر سی اے اے  کے لیے حمایت  جٹانے کے لیے غلط طریقے اپنانے کے الزام  لگ رہے ہیں۔

غورطلب ہے کہ شہریت قانون کو لے کر ملک  کے مختلف  حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ گزشتہ  دسمبر میں قانون آنے کے بعد سے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے ذریعے  کئی یقین دہانیوں  کے باوجود اس کے خلاف ہو رہے مظاہروں  میں کمی نہیں آئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس قانون میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے مذہبی استحصال کی وجہ سےہندوستان  آئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کااہتمام کیا گیا ہے۔اس ایکٹ میں ان مسلمانوں کوشہریت دینے کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے جو ہندوستان میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔