بلند شہر میں 3 دسمبر 2018 کو مبینہ گئو کشی کو لے کر ہوئے تشدد میں انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ تشدد میں سمت نامی شخص کی بھی موت ہو گئی تھی، جس کو بعد میں پولیس نے سبودھ کمار سنگھ کے قتل کا ملزم بنایا تھا۔
نئی دہلی: اترپردیش کے بلند شہر ضلع میں مبینہ طور پر گئو کشی کو لے کر ہوئے تشدد کے دوران مارے گئے نوجوان سمت کے گھر والوں نے اس کے مجسمے کی تعمیر کرائی ہے۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق،گھر والوں نے سی بی آئی جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔ سمت کے والد امرجیت سنگھ نے ایسا نہ ہونے پر ہندو مذہب کو چھوڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا،’اگر اترپردیش حکومت ہماری مانگوں کو نہیں مانتی ہے تو میں مذہب تبدیل کر لوں گا اور 3 دسمبر کو خودکشی کر لوں گا۔’
غور طلب ہے کہ گزشتہ 3 دسمبر کو بلندشہر کے سیانہ علاقے کے چنگراوٹھی میں مبینہ طور پر گئوکشی کو لےکر مشتعل بھیڑ کے تشدد میں تھانہ کوتوالی میں تعینات انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کا کا قتل کر دیا گیا تھا۔وہیں تشدد کے دوران گولی لگنے سے 20 سال کے سمت کی موت ہو گئی تھی۔تشدد معاملے میں پولیس نے مرنے والے سمت کو بھی ملزم بنایا تھا۔ اب سمت کے گھر والوں نے چنگراوٹھی میں ہی اس کا مجسمہ لگایا ہے، جس پر ‘گئو رکشک ویر شہید چودھری سمت لال دھام’ لکھا ہے۔
والد امرجیت سنگھ نے بتایا کہ وہ اس معاملے کو لے کر اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کئی بار ملاقات کر چکے ہیں۔ انھوں نے اپنے بیٹے کے بے گناہ ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔لیکن حکومت نے ان کے بیٹے کو شہید کا درجہ نہیں دیا۔ ایسے میں انھوں نے سمت کو گئو رکشک شہید کا درجہ دے کر اس کا مجسمہ نصب کرایا ہے۔
امرجیت کا کہنا ہے کہ اگر اس معاملے کی سی بی آئی جانچ نہیں ہوتی ہے تو وہ 3 دسمبر کو مذہب تبدیل کر خودکشی کر لیں گے۔واضح ہو کہ اس سے پہلے سمت کے فیملی والے انصاف کی مانگ کو لے کر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے تھے اور اس کو لے کر انھوں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی تھی۔
گھروالوں کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے ان کو ایک سرکاری نوکری، 50 لاکھ روپے کی مالی مدد کا بھروسہ دیا تھا۔انتظامیہ کے ڈھل مل رویے کی وجہ سے گھر والے ناراض ہیں۔غور طلب ہے کہ بلند شہر تشدد کا ایک دیگر ملزم کچھ وقت پہلے ضمانت پر جیل سے رہا ہواتھا۔ اس دوران لوگوں نے پھول مالا پہنا کر ان کا خیر مقدم کیا تھا۔بتا دیں کہ بلند شہر تشدد اور انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ کے قتل معاملے میں کلیدی ملزم بجرنگ دل کے رہنما یوگیش راج ہیں۔