مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ شاہین باغ میں ہندوستان کو توڑنے والے لوگ بیٹھے ہیں۔شاہین باغ کا سچ سامنے آنا چاہیے۔ انہوں نےمظاہرہ کرنے والوں کا موازنہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ سے کیا۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے سوموار کو کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں چل رہامظاہرہ ملک کو بانٹےوالے لوگوں کا ایک کور ہے۔ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا “شاہین باغ کوئی علاقہ نہیں بلکہ یہ ایک آئیڈیا ہے، جہاں پر ہندوستانی جھنڈے کا کور کے طور پر استعمال وہ لوگ کر رہے ہیں جو بھارت کو بانٹنا چاہتے ہیں۔ ٹکڑےٹکڑیں گینگ کی طرف سے اس کی حمایت کی جا رہی ہے۔”
مرکزی وزیر نے کہا کہ شاہین باغ میں ہندوستان کو توڑنے والے لوگ بیٹھے ہیں۔ انہوں نےمظاہرہ کرنے والوں کا موازنہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ سے کیا۔انہوں نے کہا کہ شاہین باغ کا مظاہرہ صرف مودی مخالف ہے۔ وہاں مظاہرین ایمبولینس کو نکلنے نہیں دیتے۔ بچوں کو اسکول نہیں جانے دیا جا رہا۔ لوگوں کو دفتر جانے سے روکا جا رہا ہے۔ وہاں کچھ ہزار لوگ ہندوستان کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روی شنکر پرساد نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے دہلی کو ٹھپ کر دیا گیا۔ بی جے پی رہنما اور وزیرقانون نے کہا کہ کیا بولنے کاحق کچھ ہی لوگوں کو ہے جومظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کو نہیں جو خاموش ہیں،لیکن پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ کا سچ سامنے آنا چاہیے۔ راہل گاندھی اور اروند کیجریوال چپ ہیں اور لوگوں میں بھرم پھیلایا جا رہا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ہم نے باربار بتایا کہ شہریت ترمیم ایکٹ سے کسی کی شہریت نہیں جائے گی ۔ اس ملک کا ہر مسلمان شہری عزت سے جینا چاہتا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چرچہ شاہین باغ کی کرتے ہیں، لیکن یہ صرف دہلی کے ایک محلے تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ ایک سوچ ہے جہاں آئین کا کور ہے لیکن ملک کو توڑنے کا منچ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو وزیر اعظم کے خلاف اکسایا جاتا ہے۔ یہ صرف مودی کی مخالفت ہے۔
اپوزیشن پر سوال کھڑے کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ ہم باربار پوچھتے ہیں کہ بتائیے کس دفعہ سے دقت ہے۔ اگر آپ قانون سے مطمئن نہیں ہیں ، تو سپریم کورٹ بھی گئے۔
केजरीवाल, सिसोदिया शाहीन बाग वालों के साथ खड़े हैं।
लेकिन उन लाखों लोगों की शांत आवाज उनको क्यों नहीं सुनाई देती?
जिनके बच्चे स्कूल नहीं जा पा रहें, लोग दफ्तर नहीं जा पा रहें?
दुकानें बंद हैं, एंबुलेंस नहीं निकल सकती।
ये हैं बड़े सवाल?: श्री @rsprasad pic.twitter.com/jEt66Knhpb
— BJP Delhi (@BJP4Delhi) January 27, 2020
بی جے پی رہنما نے کہا کہ راہل گاندھی، اروند کیجریوال دونوں ہی لوگ خاموش ہیں۔ لیکن منیش سسودیا، دگوجئے سنگھ اور منی شنکر ایر تو کیا کیا بولتے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب منموہن حکومت نے این پی آر کو لے کر نوٹیفیکیشن نکالا تو پی چدمبرم، لالو یادو اور لیفٹ سبھی تھے، کیونکہ اب یہ بی جے پی لائی ہے تو سب غلط مانا جا رہا ہے۔
Congress Govt. on 15th March, 2010 had notified National Population Register. Today they are opposing it. Leftists and socialist parties had also supported it that time.
If they do it then it is fine, but if we do it then it is unacceptable. pic.twitter.com/oYFIyJpnnF— Ravi Shankar Prasad (@rsprasad) January 27, 2020
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں جاری مظاہرین سے کیسے بات کرنی ہے کہ یہ دہلی پولس کا کام ہے۔ وہیں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے سوال پر روی شنکر پرساد نے کہا کہ پورے ملک نے دیکھا ہے اور اس معاملے میں کئی لوگ گرفتار ہو چکے ہیں۔
Now Congress Party has brought Jinnah in the political discourse on CAA. We can understand love of Congress leaders for Pakistan.
I want to ask Arvind Kejriwal to clarify his stand on Jinnah. pic.twitter.com/aG76HZ3cvM— Ravi Shankar Prasad (@rsprasad) January 27, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ اب تو شاہین باغ مظاہرے میں جناح کا نام بھی شامل ہو گیا ہے، لیکن ملک کا بٹوارا نہیں ہونے دیا جائےگا۔ اروند کیجریوال، کانگریس کو جناح کے مسئلے پر جواب دینا چاہیے۔اپوزیشن کو بتانا چاہیے کہ پاکستان جب بنا تواقلیتوں کے ساتھ کیا ہوا، وہاں پر ہندوؤں کی بیٹی کو اغوا کیا جا رہا ہے۔
ये कैसा हिंदुस्तान हम बनाना चाहते हैं?
ये कैसी दिल्ली हम बनाना चाहते हैं?
दिल्ली में कुछ लोग होंगे टुकड़े-टुकड़े के नाम पर अपनी आवाज बुलंद करेंगे।
क्या दिल्ली में ऐसे लोगों को जगह मिलनी चाहिए जो असम को भारत से काटने की बात करेंगे?: श्री @rsprasad pic.twitter.com/AOZKFirjLV
— BJP Delhi (@BJP4Delhi) January 27, 2020
مرکزی وزیر نے آگے کہا ،میں کانگریس کے لوگوں کو ایک بات صاف صاف کہنا چاہتا ہوں کہ اب اس ملک بٹوارا ہونے نہیں دیا جائےگا۔ اگر کوئی ایسا کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔روی شنکر نے کہا یہ کیسا ہندستان ہم بنانا چاہتے ہیں؟ یہ کیسی دہلی ہم بنانا چاہتے ہیں؟ دہلی میں کچھ لوگ ہو نگے ٹکڑے ٹکڑے کے نام پر اپنی آواز بلند کریں گے۔ کیا دہلی میں ایسے لوگوں کو جگہ ملنی چاہیے جو آسام کو ہندوستان سے کاٹنے کی بات کریں گے؟
اس سے پہلے کانگریس کے سینئر رہنما اورسابق مرکزی وزیرپی چدمبرم نے دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف احتجاج کے تناظرمیں وزیر داخلہ امت شاہ کے ایک بیان کو لے کر ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی کی توہین کرنے والے ہی ‘شاہین باغ سے نجات’چاہیں گے۔انہوں نے کہا، ‘شاہین باغ مہاتما گاندھی کے اصل سوچ کی نمائندگی کرتا ہے۔ شاہین باغ سےنجات پانے کا مطلب عدم تشدد اور ستیہ گرہ سے نجات پانا ہے۔’اس سے پہلے چدمبرم نے شہریت ترمیم قانون مخالف مظاہروں کے تناظرمیں یوم جمہوریہ کے موقع پر کہامخالفت کی سطح کو بڑھایا جانا چاہیے۔
بتا دیں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک انتخابی اجلاس میں کہا تھا کہ دہلی کے انتخا ب میں بی جے پی کے لیے ووٹ کرنے سے ‘شاہین باغ جیسے ہزاروں واقعات ’ رک جائیں گے۔بابرپور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار کے لیے تشہیر کرتے ہوئے شاہ نے کہا، ‘بی جےپی امیدوار کو آپ کا ووٹ دہلی اور ملک کومحفوظ بنائے گا اور شاہین باغ جیسے ہزاروں واقعات کو روکےگا۔’
واضح ہوکہ دہلی کے شاہین باغ میں دسمبر سے ہی بڑی تعداد میں خواتین سی اے اےکے خلاف دھرنا دے رہی ہیں۔ بی جے پی رہنما نے کہا، ‘جب آپ آٹھ فروری کو (ای وی ایم کا) بٹن دبائیں گے، تو آپ کے غصے کی آہٹ (انتخابی نتائج) شاہین باغ میں محسوس کی جانی چاہیے۔’