کرناٹک: بی جے پی ایم ایل اے سمیت چار لوگوں کے خلاف گینگ ریپ کا معاملہ درج

کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا اور دیگر چار افراد کے خلاف ایک 40 سالہ خاتون نے گینگ ریپ،جان لیوا وائرس کا انجکشن دینے اورچہرے پر پیشاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ منی رتنا کا نام اس سے قبل  بھی ریپ، بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، رشوت خوری، ذات پات اور گالی گلوچ کے معاملات میں سامنے آچکا ہے۔

کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا اور دیگر چار افراد کے خلاف ایک 40 سالہ خاتون نے گینگ ریپ،جان لیوا وائرس کا انجکشن دینے اورچہرے پر پیشاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ منی رتنا کا نام اس سے قبل  بھی ریپ، بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، رشوت خوری، ذات پات اور گالی گلوچ کے معاملات میں سامنے آچکا ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@MunirathnaMLA)

بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@MunirathnaMLA)

نئی دہلی: بدھ (21 مئی) کو کرناٹک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے منی رتنا اور چار دیگر کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں ایک 40 سالہ خاتون نے ایم ایل اے پرگینگ ریپ  کی سازش کرنے، اسے مہلک وائرس کا انجکشن دینے اور اس کے چہرے پر پیشاب کرنے کاالزام لگایا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، پولیس حکام نے بتایا کہ بی جے پی کارکن ہونے کا دعویٰ کرنے والی متاثرہ  خاتون نے شمال مغربی بنگلورو کے آر ایم سی یارڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی اور بتایا کہ یہ واقعہ 11 جون 2023 کو پیش آیا تھا۔

اپنی شکایت میں متاثرہ نے کہا کہ ایم ایل اے کے ساتھیوں وسنتھا اور کمل نے انہیں متھیکیرے میں منی رتنا کے دفتر جانے کے لیے گمراہ کیا اور کہا کہ ایم ایل اے ان  کی فوجداری مقدمات کو حل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جس کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ‘ایم ایل اے کے کہنے پر ہی ان  پر یہ معاملے جھوٹے طریقے سے تھوپے گئے ہیں۔’

خاتون نے الزام لگایا کہ دفتر کے اندر منی رتنا، وسنتھا، چنناکیشوا نے اس کے کپڑے اتارےاحتجاج کرنے پر اس کے بیٹے کوجان سے مارنے کی دھمکی دی۔

خاتون نے مزید الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے ان کے چہرے پر پیشاب بھی کیا اور اس واقعے کے دوران ایک نامعلوم شخص مبینہ طور پر کمرے میں آیا اور ایم ایل اے کو سفید ڈبہ دیا۔ اس کے بعد ایم ایل اے نے ڈبے سے سرنج نکال کر خاتون کو انجکشن لگایا۔

ایف آئی آر کے مطابق، ایم ایل اے نے مبینہ طور پر انہیں دھمکی دی کہ اگر اس نے اس بارے میں کسی کو بتایا تو وہ ان  کے خاندان کو نہیں بخشے گا اور انہیں برباد کر دے گا۔

خاتون نے بتایا کہ انہیں رواں سال جنوری میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور اس میں ایک لاعلاج وائرس کی تشخیص ہوئی، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ یہ مبینہ واقعے کے دوران دیے گئے انجکشن کا نتیجہ ہے۔

گزشتہ 19 مئی کو خودکشی کی کوشش سے  بچنے کے بعد خاتون نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں پولیس کو رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے پولیس کو بتایا، ‘میں نے اپنی جان لینے کی نیت سے گولیاں کھا لی تھیں۔ لیکن جب میں بچ گئی تو لگا کہ اب مجھے سچ بتانا چاہیے۔’

پولیس نے بتایا کہ ایم ایل اے، ان کے ساتھیوں وسنتھا، چنناکیشوا اور کمل اور ایک نامعلوم شخص کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

معاملے کی تفتیش کرنے والے ایک سینئر پولیس افسر نے اخبار کو بتایا،’ہم نے ملزمین کے خلاف  دفعہ 376ڈی (گینگ ریپ)، 270 (انفیکشن پھیلانے کے ارادے سے کیا گیا کام)، 323 (چوٹ پہنچانا)، 354 (خاتون پر حملہ)، 504 (جان بوجھ کر توہین)، 506 (مجرمانہ دھمی ) اور 509(خاتون کے وقار کو مجروح کرنا)کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔’

خاتون نے الزام لگایا کہ منی رتنا بی جے پی میں اپنی سیاسی شمولیت کی وجہ سے کافی عرصے سے ان کے خلاف تعصب رکھتے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا،’منی رتنا نے دوسروں کو میرے خلاف پینیا اور آر ایم سی یارڈ پولیس اسٹیشنوں میں جھوٹی شکایتیں درج کرانے کے لیے متاثر کیا۔’

فی الحال ایم ایل اے نے ان الزامات کے بارے میں کوئی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔

غورطلب  ہے کہ منی رتنا کا نام اس سے قبل  بھی ریپ، بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، رشوت خوری، ذات پات اور گالی گلوچ کے معاملات میں سامنے آچکا ہے۔