انفیکشن اورا موات کے اعدادوشمار چھپانے کے الزام لگنے کے بعد پچھلے مہینے ایک پی آئی ایل کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش کمار سرکار سے مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گاؤں میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کا حساب دینے کو کہا تھا۔ عدالت نے ضلع واراموات کے اعدادوشمار بھی پیش کرنے کو کہا تھا۔
پٹنہ میں بینس شمشان گھاٹ کے باہر آخری رسومات کے انتظار میں پڑے کووڈ متاثرین کی لاشیں۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: بہار میں کورونا وائرس انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد میں بدھ کو بہار کےمحکمہ صحت نے ترمیم کیا ہے، جس سے اس مہاماری سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 9429 ہو گئی جو منگل کو 5458تھی۔
رپورٹ کے مطابق ، بہار کی جانب سےکووڈ 19 سے ہوئی اموات کے جائزہ کے بعد بدھ کوہندوستان میں کووڈ 19 سے 6148اموات درج کی گئیں جو کہ دنیا بھر میں ایک دن میں ہونے والی اموات کی سب سے زیادہ تعدادہے۔
اس سے پہلے گزشتہ12 فروری کو امریکہ میں کووڈ 19 سے سب سے زیادہ5444 اموات درج کی گئی تھیں۔محکمہ صحت سے حاصل جانکاری کے مطابق، کورونا وائرس انفیکشن سے بدھ تک مرنے والوں کی 5478 کی تعدادکے علاوہ تصدیق کے بعد اضافی 3951 دیگر لوگوں کی موت کے اعدادوشمار جوڑے گئے ہیں۔
محکمہ کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں حالانکہ یہ درج نہیں کیا گیا ہے کہ یہ اضافی موتیں کب ہوئیں لیکن صوبے کے تمام 38اضلاع کا ایک بریک اپ درج کیا گیا ہے۔تازہ اعدادوشمار کےمطابق، کورونا وائرس انفیکشن کی دوسری لہر میں جان گنوانے والے لوگوں کی تعداد8000 کے قریب ہے اور اپریل سے مرنے والوں کی تعداد میں لگ بھگ چھ گنااضافہ ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق،تین ہفتے کی آڈٹ کے بعد پیش کیے گئے نئے اعدادوشماربتاتے ہیں کہ جہاں مارچ، 2020 اور 2021 کے بیچ بہار میں کووڈ 19 سے 1600 لوگوں کی موتیں ہوئیں تو اپریل سے 7 جون تک یہ تعداد قریب چھ گنا بڑھ کر 7775 ہو گئی۔
صوبے کے محکمہ صحت نے کہا کہ تمام اضلاع سے تصدیق کے بعد لگ بھگ 72فیصداموات اور جوڑے گئے ہیں۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق،اس کےساتھ ہی کووڈ 19سے ہونے والی اموات کے معاملے میں ملک کے تمام صوبوں اور یونین ٹریٹری میں بہار کا نمبر اب 17 سے 12واں ہو گیا ہے۔
وہیں، ان بڑھے ہوئے اعدادوشمار نے بہار میں کووڈ 19کی موت کی شرح کو بڑھاکر 42.1 فیصدی کر دیا ہے۔بہار میں کورونا سے صوبے کی راجدھانی پٹنہ میں کل 2303 موتیں ہوئیں ہیں جبکہ مظفر پورضلع 609 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
تصدیق کے بعد پٹنہ میں سب سے زیادہ1070 اضافی موتیں جوڑی گئی ہیں۔ اس کے بعد بیگوسرائے میں 316، مظفر پور میں 314 اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے آبائی نالندہ میں 222 اضافی موتیں جوڑی گئی ہیں۔
بتا دیں کہ انفیکشن اور اموات کے اعدادوشمارچھپانے کے الزام لگنے کے بعد پچھلے مہینے ایک پی آئی ایل پرشنوائی کرتے ہوئے
پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش سرکار سے مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گاؤں میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کا حساب دینے کو کہا تھا۔عدالت نے ضلع وار اموات کے اعدادوشمار بھی پیش کرنے کو کہا تھا۔
اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے بکسر میں گنگا ندی میں تیرتی پائی گئیں لاشوں کے بارے میں بھی حکومت سے جواب مانگا تھا۔پچھلے سال کو رونا مہاماری کی شروعات ہونے سے لےکرصوبے میں اس بیماری سے اب تک متاثر ہوئے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 715179 ہو گئی جن میں سے پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ اس انفیکشن کی چپیٹ میں پچھلے کچھ مہینوں میں آئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ صحت نے کورونا انفیکشن کی چپیٹ میں آنے کے بعد ٹھیک ہونے والوں کی تعداد منگل کو 701234 بتائی تھی جسے بدھ کو ترمیم کرنے کے بعد698397 کر دیا گیا ہے۔بہار میں کورونا وائرس کے مریضوں کے ٹھیک ہونے کا فیصد منگل کو جہاں 98.70 فیصد بتایا گیا تھا اس بدھ کوترمیم کرکے 97.65 فیصد کر دیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق بہار میں ایک مہینے سے زیادہ وقت تک لاک ڈاؤن کے بعد کورونا انفیکشن کے معاملوں کے کمی آئی ہے اور بدھ کو صرف 20 موتیں اور 589 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔
بہار میں اپوزیشن کاالزام لگاتا رہا ہے کہ سرکار مہاماری سے نمٹنے میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے اعدادوشمار میں ہیراپھیری کر رہی ہے اور محکمہ صحت کے ذریعےاعدادوشمار میں ترمیم کیے جانے کے بعد اپوزیشن کے ان دعووں کو بل ملےگا۔
دی وائر نے بھی بتایا تھا کہ کیسےشمشان گھاٹوں اور میونسپل کارپوریشن کے ذریعےجمع کی گئی تعداد نے ثابت کر دیا کہ صوبے میں اموات کی تعداد سرکاری طور پر بتائی گئی تعداد سے کہیں زیادہ تھی۔مثال کے طور پر پٹنہ میں1 اپریل سے 20 مئی تک سرکاری طور پر اموات کے جو اعدادوشمار پیش کیے گئے تھے، شمشان گھاٹوں پر اس سے 452.4 فیصدی کووڈ 19 موتیں درج کی گئی تھیں۔
موجودہ وقت میں صوبے میں7353ایکٹو کورونا وائرس معاملے ہیں۔ وہیں منگل کو بہار سرکار نے اعلان کیا کہ وہ اس مہاماری سے مرنے والے تمام لوگوں کے متاثرین کو 4 لاکھ روپے کا معاوضہ دے گی۔
سرکار نے دی صفائی
بہارکے محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پرتییہ امرت نے بدھ کو ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران مرنے والوں کی تعداد کو لےکر ہوئی لاپرواہی کی جانکاری دیتے ہوئے لاپرواہ ہیلتھ کارکنوں پر کارروائی کی بات کہی۔
اے بی پی نیوز کی
رپورٹ کے مطابق، پریس کانفرنس کے دوران پرتییہ امر یہ نے کہا کہ صوبے میں کورونا سے کتنے لوگوں کی موت ہوئی یہ جاننے کی سب کی خواہش تھی۔ ہائی کورٹ نے بھی اس سلسلے میں آرڈر دیا تھا۔ اس لیے18 مئی کو دو طرح سے ٹیم بناکر موت کے اعدادوشمار کی رپورٹ بنانے کا کام شروع کیا گیا۔ میڈیکل کالج اسپتال میں تین رکنی ٹیم بنائی گئی، جنہوں نے اسپتالوں میں ہوئی اموات کا ریکارڈ تیار کیا۔
وہیں دوسری ٹیم نے ان مرنےوالوں کی رپورٹ تیار کی جن کی موت دیگر جگہوں جیسےآئسولیشن سینٹر، ہوم آئسولیشن، کووڈ کیئر سینٹر اور راستے میں اسپتال لے جانے کے دوران ہوئی۔ایک دن میں3951 لوگوں کی موت کا اعدادوشمار بڑھنے پر صفائی دیتے ہوئے پرتییہ امرت نے کہا کہ کئی ایسے لوگ تھے، جو چھوٹ گئے تھے۔ ایسے میں جانچ کر صحیح لوگوں کو جوڑا گیا ہے۔
انہوں نے میڈیکل اسٹاف کو ذمہ دار بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی سطح سے چوک ہوئی ہے۔ ایسے میں ان پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ وہیں آگے بھی جن کی لاپرواہی سامنے آئےگی، ان پر کارروائی کی جائےگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)