آئین کو ہاتھوں میں تھامے ہوئے شاہین باغ میں خطاب کرتے ہوئے چندرشیکھر آزاد نے کہا،ہم نے ابھی تک تاریخ میں جلیاں والا باغ سنا تھا۔ اب شاہین باغ سنا ہے۔ یہ غیر سیاسی تحریک ہے۔ ایسی تحریک باربار نہیں ہوتی۔
نئی دہلی : شہریت ترمیم ایکٹ(سی اےاے)کے خلاف مظاہرہ میں شامل ہونے بدھ کو بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد شاہین باغ پہنچے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ شاہین باغ میں لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے چندرشیکھر آزاد نے کہا،ہم نے ابھی تک تاریخ میں جلیاں والا باغ سنا تھا۔ اب شاہین باغ سنا ہے۔ یہ غیر سیاسی تحریک ہے۔ ایسی تحریک باربار نہیں ہوتی۔ اب اگلے 10 دن میں شاہین باغ جیسے 5000 باغ بنائے جائیں گے۔
اس دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ،شہریت ترمیم قانون ‘‘کالا قانون’’ہے جو لوگوں کو مذہب کی بنیادپر بانٹ رہا ہے۔ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے دھرنے پر بیٹھی عورتوں سے آزاد نے کہا ،میں اس احتجاج میں حصہ لینے والوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ یہ محض ایک سیاسی تحریک نہیں ہے ۔ ہمیں آئین اور ملک کی یکجہتی کو بچانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ،آزاد کے پہنچنے سے پہلےمظاہرین وہاں فیض احمد فیض کی نظم ‘ہم دیکھیں گے’ گا رہے تھے۔ آئین کو ہاتھوں میں تھامے ہوئے آزاد نے کہا،میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں اگلے 10 دنوں میں ملک بھر میں کم سے کم 5000 اور شاہین باغ ہوں گے۔
शाहीन बाग़ आंदोलन कर रही मेरी दादियों,माओं,बहनों और भाईयों का इतना प्यार,मान-सम्मान देने के लिए दिल से धन्यवाद। आपका यही प्यार मेरी ताकत है जो मुझे अन्याय के खिलाफ लड़ने की ताकत और प्रेरणा देता है। pic.twitter.com/U0rSN6R9tw
— Chandra Shekhar Aazad (@BhimArmyChief) January 22, 2020
چندرشیکھر نے کہا،جب سچے اور ایماندار لوگ سڑک پر آتے ہیں، تب کیا ہوتا ہے یہ شاہین باغ کے لوگوں نے سرکار کو بتا دیا ہے۔ میں جب جیل میں تھا، تو دہلی میں سردی نے 112 سال کا ریکارڈ توڑا، لیکن اس مظاہرہ نے سارے ریکارڈ توڑ دیے۔ میں روزانہ اخبار پڑھتا تھا کہ کہیں میری بہنوں پر لاٹھی چارج تو نہیں کیا گیا۔مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےبھیم آرمی چیف نے کہا کہ، گونگی بہری سرکار کو جگانے کے لیے آج لاکھوں ماں بہنیں سڑک پر اتر گئی ہیں۔ پہلے بھی ہم نے انگریزوں کو بھگایا تھا اور اب کالے انگریزوں کو بھگائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:شاہین باغ میں شہر یت قانون کے خلاف مظاہرہ: ہندی فلموں کے رومانٹک گانے کیوں بن رہے ہیں انقلابی؟
انہوں نے کہا، 1947 میں بابا صاحب امبیڈکر ہندو کورٹ بل لےکر آئے تھے، جس سے عورتوں کو حقوق ملے۔ ان کے دل میں کوئی لالچ نہیں تھی۔ ان کا سپنا تھا کہ عورتیں ملک کی قیادت سنبھالیں ۔ آج عورتوں نے مورچہ سنبھال رکھا ہے۔چندرشیکھر نے کہا کہ، دنیا کی بات سنتے ہیں، ہماری بہنوں کی بات کیوں نہیں سنتے…سچائی کی جیت ہوتی ہے اور ہماری محنت ضرور کامیاب ہوگی۔ انسانیت کی اورملک کے آئین کی جیت ہوگی۔ انہوں نے کہا، سی اےاےآئین کے خلاف ہے۔ جب تک بھیم آرمی اور چندرشیکھر ہے، تب تک ملک میں سی اےاے جوملک کومذہب کی بنیاد پر بانٹنے والا قانون ہے، اس کونافذنہیں ہونے دیں گے۔
واضح ہوکہ اس سے پہلے سوموار کو دہلی پولیس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شاہین باغ کے مظاہرین سے اپیل کی تھی کہ دھرنا ختم کر دیں۔ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ مہینے بھر سے دیے جا رہے دھرنے کی وجہ سے آس پاس کے علاقے کی سڑکیں بند ہیں۔پولیس نےاپیل کی تھی کہ دھرنے پر بیٹھے لوگ اپنے ہی ان لوگوں کے بارے میں بھی خود سے غور کریں، جن کا اس دھرنے سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ اس دھرنے کی وجہ سے تمام لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ اب بچوں کے امتحانات شروع ہونے والے ہیں، جس سے انہیں بھی آنے جانے میں لمبے راستوں کا استعمال کرنے کو مجبور ہونا پڑےگا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)