کووڈ 19: گجرات کے ڈپٹی سی ایم نے کہا-انتظامیہ کی جتنی صلاحیت، اس سے زیادہ بستر چاہیے

گجرات کے ڈپٹی سی ایم اوروزیر صحت نتن پٹیل نے کہا کہ گجرات میں کورونا وائرس کے روزانہ 9000 سے زیادہ معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ وقت وقت پر نئی سہولیات اور بستر بڑھا رہے ہیں، لیکن یہ کم پڑ رہے ہیں۔

گجرات کے ڈپٹی سی ایم اوروزیر صحت نتن پٹیل نے کہا کہ گجرات میں کورونا وائرس کے روزانہ 9000  سے زیادہ معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ وقت وقت  پر نئی سہولیات اور بستر بڑھا رہے ہیں، لیکن  یہ کم پڑ رہے ہیں۔

نتن پٹیل۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

نتن پٹیل۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی: گجرات کے ڈپٹی سی ایم نتن پٹیل نے اتوار کو قبول کیا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں کے مد نظر ریاستی انتظامیہ  کی صلاحیت  کے مقابلے زیادہ بستروں اوردیگر طبی سہولیات کی ضرورت ہے۔ریاست کے وزیر صحت کی بھی ذمہ داری سنبھال رہے پٹیل نے کہا کہ ریاستی حکومت اور زیادہ مریضوں  کے لحاظ سے باقاعدگی سے بستراوردیگر سہولیات مہیا کرا رہی ہے، لیکن مانگ کے لحاظ سے یہ کم پڑ رہی ہیں۔

پٹیل نے احمدآباد کےسول اسپتال احاطے میں صحافیوں  سے کہا، ‘گجرات میں روزانہ 9000 سے زیادہ کورونا وائرس کے معاملے آ رہے ہیں۔ ہم وقت وقت پر نئی سہولیات اور بستر بڑھا رہے ہیں، لیکن یہ ہماری مانگ کے لحاظ سے کم پڑ رہے ہیں، کیونکہ کورونا وائرس مریضوں  کی تعداد زیادہ  ہے۔’

انہوں نے کہا،‘اس وقت بستروں اور دیگر طبی سہولیات کی ضرورت محکمہ صحت  اورانتظامیہ  کی صلاحیت  سے زیادہ  ہے۔ معاملے بڑھنے کے مد نظر ہم اور زیادہ  بستر بڑھا رہے ہیں۔’سول اسپتال کے باہرکورونا وائرس مریضوں کو لےکر کھڑی ایمبولینس کی قطار کے بارے میں پوچھے جانے پر پٹیل نے کہا کہ، ‘اسپتالوں میں لمبی قطاریں ہوتی ہیں کیونکہ دیگر اسپتال مریضوں کو بھرتی کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ایسے مریض تب ہمارے پاس علاج کے لیے آتے ہیں۔ ایسی قطاریں خوشگوار منظر نہیں ہیں، لیکن یہ ہماری ذمہ داری  ہے کہ ہم ہر مریض  کو بچائیں۔’

پٹیل نے کہا، ‘جب تک وہ  اسپتال میں بھرتی نہیں ہوتے، تب تک وہ  ایمبولینس میں رہتے ہیں، ہم آکسیجن دےکر انہیں زندہ  رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔’انڈین ایکسپریس کے مطابق گجرات میں اتوار کو 10340 کورونا وائرس کے نئے معاملے آئے اور 110 لوگوں کی موت ہوئیں۔ یہ تعداد اب تک ایک دن میں آئے معاملوں میں سب سے زیادہ  ہے۔

وزیر اعلیٰ  وجئے روپانی نے سنیچر کو ریاست میں کووڈ 19صورتحال کو نازک بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اگلے 15 دنوں میں ایسے مریضوں کے علاج کے لیے 8000-10000 زیادہ  بیڈ جوڑے جائیں گے۔

اتوار کو پٹیل نے اعلان کیا کہ احمدآباد میں میڈسٹی کیمپس کے اسپتالوں میں کووڈ 19علاج  کے لیے270 بیڈ جوڑے گئے ہیں۔ ان میں سے 40 آئی سی یو بیڈ ہیں۔ 160 بستر یواین مہتہ اسپتال کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ہاسٹل کے چار نئے وارڈوں میں جوڑے گئے ہیں، جبکہ 80 دیگر کڈنی سے متعلق ریسرچ سینٹر میں ہیں۔

پٹیل نے کہا، ‘تمام انتظامات مکمل  ہیں۔ اتوار کو دوپہر سے انتظار میں کھڑے ایمبولینس کو ان 160 بستروں (یواین مہتہ اسپتال)میں مریضوں کو شفٹ کرنے کی ہدایت  دی گئی ہے۔’پٹیل نے بتایا کہ سوموار شام سے کینسر اسپتال میں30 بیڈ جوڑے جا ئیں گے، جبکہ منجوشری مل کیمپس  میں کووڈ 19 کے لیے نامزد کڈنی اسپتال میں جلد ہی 100 بیڈ بھی جوڑے جائیں گے۔

بتا دیں کہ گجرات ہائی کورٹ نے گزشتہ15 اپریل کو وجئے روپانی سرکار کی سرزنش  کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست کورونا وائرس سے انفیکشن کے معاملوں میں‘سنامی’ کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ اس نے قبل میں عدالت اور مرکز کے ذریعے دیےگئے مشوروں  پر عمل نہیں کیا۔ ساتھ ہی اتنی احتیاط  نہیں برتی گئی جتنی برتی جانی چاہیے تھی۔

(خبررساں  ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)