مقامی نیوز ویب سائٹ ‘پرتی بمب لائیو’نے آسام سرکار کے وزیر ہمنتا بسوا شرما کی بیٹی کو گلے لگاتی ایک تصویرشیئر کی تھی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس نے ویب سائٹ کے ایڈیٹران چیف اور نیوز ایڈیٹر کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو ‘غلط منشا’سے شیئر کی گئی تھی۔
آسام کے وزیرہمنتا بسوا شرما (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@himantabiswasarma)
نئی دہلی :آسام کے وزیر ہمنتاا بسوا شرما کو ‘بدنام’کرنے کی کوشش کے الزام میں پولیس نے دوصحافیوں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس نے کہا کہ دونوں ملزمین نے ‘غلط منشا’سے وزیر اور ان کی بیٹی کی ایک تصویرشیئر کی تھی۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس(لا اینڈ آرڈر)جی پی سنگھ نے بتایا کہ مقامی نیوز ویب سائٹ ‘پرتی بمب لائیو’ کے ایڈیٹر ان چیف توفیق الدین احمد اور نیوز ایڈیٹر اقبال کو سازش کی جانچ کے سلسلے میں بدھ کو گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ پاکسو کے سخت اہتماموں کے تحت ایسی تمام کوششوں کے خلاف سخت کارروائی کرےگی۔حکام نے کہا کہ دونوں صحافیوں کو دس پور تھانے میں درج ایک معاملے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔
سنگھ نے کہا کہ ایسےتمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائےگی جنہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کسی بھی طرح سے اس سازش کو آگے بڑھانے کے لیے کیا ہے۔ویب سائٹ نے وزیر کے بیٹی کو گلے لگانے کی ایک تصویر شیئر کی تھی۔ اس کے بعد یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
بعد میں ویب سائٹ نے اس بات کے لیے معافی مانگی کہ اس نے یہ ذکر نہیں کیا تھا کہ فوٹو میں دکھ رہی لڑکی وزیر کی بیٹی ہے۔ پولیس نے کہا کہ پوسٹ وائرل کرنے والوں کی پہچان کے لیے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
ہندوستان ٹائمس کے مطابق، دو دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے وابستہ دو لوگوں کو بھی سنسنی خیز تبصرہ اور مواد کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ وہ بوڈولینڈ ڈیجیٹل کے پلی مچاہاری اور اسپاٹ لائٹ آسام کے نانگ نویونمونی گگوئی ہیں۔
دوصحافیوں کی گرفتاری کے بعد شرما نے کہا کہ انہیں نشانہ بنانے کے لیے کی گئی سازش سے وہ حیران تھے۔
انہوں نے کہا، ‘میری بیوی نے اس سلسلے میں پولیس کیس درج کرایا ہے۔ مجھے حیرانی ہے کہ لوگ مجھے نشانہ بنانے کے لیے اپنی سازش میں اتنا نیچے گرجا ئیں گے کہ اب وہ میری نابالغ بیٹی کے ساتھ اس طرح سے میرا ایک فوٹو دکھا رہے ہیں۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)