وسطی مہاراشٹر کے مراٹھ واڑہ میں بے موسم بارش کی وجہ سے سویابین، جوار، مکئی اور کپاس جیسی خریف کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے کسان خودکشی کر رہے ہیں۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کے مراٹھ واڑہ علاقے میں گزشتہ 4 دنوں کے دوران کسانوں کے ذریعےخودکشی کے کم سے کم 10 معاملے سامنے آئے ہیں۔یہاں بے موسم بارش کی وجہ سے فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان سبھی معاملوں میں خودکشی کی وجہ ابھی تک پتہ نہیں چلی ہے۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ناندیڑ ضلع میں ایک نومبر سے اب تک کسان کی خودکشی کے 3 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ بیڈ ضلع میں گزشتہ 3 دنوں میں دو کسانوں نے خودکشی کی ہے۔
انھوں نے بتایا ،’ہم اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے ہیں کہ یہ موت بارش سے فصل برباد ہونے یا قرض میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہے یا نہیں۔’ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ لاتور ضلع میں کسان کی خودکشی کے تین واقعات درج کیے گئے۔ ایسا اندیشہ ظاہر کیا جا رہاہے کہ بے موسم بارش سے فصل برباد ہونے اور قرض میں ڈوبنے کی وجہ سے ان کسانوں نے خودکشی کی ہے۔
افسروں نے بتایا کہ عثمان آباد اور پربھنی ضلع میں دو کسانوں نے خودکشی کی ہے حالانکہ اس کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو پائی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ہنگولی ضلع کے رہنے والے رام داس کرالے(40)نے مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی، حالانکہ وہ بچ گئے اور ان کا علاج چل رہا ہے۔اورنگ آباد ضلع کے دھنورا نے رہنے والے کرشن ایکناتھ کاکڑے(38)کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ ان کی تیار فصل بارش کی وجہ سے برباد ہو گئی تھی۔
ان کی فیملی نے بتایا کہ ان پر قرض کا بوجھ تھا اور وہ بیٹی کی شادی کو لے کر فکر مند تھےجو اگلے مہینے ہونی تھی۔ اسی طرح کئی دیگر کسانوں کودل کا دورہ پڑنے سے موت ہو جانے کی خبر ہے،جن کی تیار فصل بے موسم بارش سے برباد ہو گئی تھی۔
بزنس لائن کی رپورٹ کے مطابق،ریاست کے شروعاتی اندازے کے حساب سے بے موسم بارش کی وجہ سے 54 لاکھ ہیکٹر سے زیادی فصل برباد ہو گئی۔ سوکھا متاثر اورنگ آباد میں 22 لاکھ ہیکٹر فصل برباد ہوئی۔
غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں 2015 سے 2018 کے دوران
12021کسانوں نے خودکشی کی۔ 2019 کے شروعاتی 4 مہینوں میں ہی 808کسانوں نے خودکشی کر لی۔اس لحاظ سے 4 کسان روزانہ خودکشی کر رہے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)