کورٹ کے فیصلے پر پہلو خان کے بیٹے ارشاد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہے اور آگے اس معاملے میں اپیل کریں گے۔
پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس
نئی دہلی: پہلو خان کے قتل معاملے میں الور ضلع عدالت نے سبھی 6 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ مویشی لے جا رہے پہلو خان پر 1 اپریل 2017 کو مبینہ گئو رکشکوں کی بھیڑ نے بہروڑ(الور)میں حملہ کر دیا تھا۔ بھیڑ نے ان کی بے رحمی سے پٹائی کی تھی، 2دن بعد اسپتال میں ان کی موت ہو گئی۔
این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق؛کورٹ نے آج اس معاملے میں سبھی ملزمین کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔بتا دیں کہ پہلو خان اور ان کے بیٹے مویشی لے کر ہریانہ کے نوح جا رہے تھے اور حملہ کرنے والی بھیڑ کا ان پر گئو تسکری کرنے کا شک تھا۔
پہلو خان قتل معاملے میں قانونی مدد فراہم کرنے والے قاسم خان نے
انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ پہلو خان قتل معاملے میں آج کورٹ نے سبھی 6 ملزموں کو بری کردیا۔ ان 6 لوگوں میں بپن یادو، رویندر کمار، کالو رام، دیا رام ، یوگیش کماراور بھیم راٹھی کوآئی پی سی کی دفعہ 147، 323، 341، 302، 308، 379اور 427کے تحت گرفتا ر کیا گیا تھا۔کورٹ کے فیصلے پر پہلو خان کے بیٹے ارشاد نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہے اور آگے اس معاملے میں اپیل کریں گے۔
واضح ہوکہ اپریل مہینے میں نوح (ہریانہ) کے رہنے والے پہلو خان جے پور سے گائے خرید کر لا رہے تھے،جب بہروڑ میں مبینہ گئوركشكوں نے انہیں غیر قانونی طریقے سے گائےاسمگلنگ کے شبہ میں بری طرح زدوکوب کیا،جس کےدو دن بعدہاسپٹل میں پہلو خان کی موت ہو گئی ،موت سے پہلے انہوں نے ہاسپٹل میں پولیس افسر کے سامنےبیان درج کروایا تھا،جس میں انہوں نے 6لوگوں کے نام لیے تھے ۔
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں 9 لوگوں پر الزام لگایا گیا تھا، جن میں سے دونابالغ تھے۔نابالغ ملزمین کی شنوائی جووینائل کورٹ میں ہو رہی ہے۔غور طلب ہے کہ معاملے کی جانچ سی بی-سی آئی ڈی نے کی،جس نے 1 ستمبر کو الور پولیس کو بھیجی گئی اپنی رپورٹ میں ان 6 لوگوں کے نام ملزموں کی فہرست سے ہٹانے کے لئے کہا تھا۔اس کے بعد الور پولیس کی طرف سے انعام کا اعلان بھی واپس لے لیا گیا تھا۔
اس سے پہلے پولیس نے گئو اسمگلنگ کے معاملے میں پہلو خان کے 2 بیٹوں ارشاد، عارف اور ٹرک آپریٹر خان محمد کے خلاف آگے جانچ کے لیے عدالت میں عرضی دی تھی۔ عدالت نے اس میں آگے کی جانچ کی منظوری دے دی تھی۔ان تین ملزمین کے خلاف راجستھان پولیس نے اس سال
مئی میں چارج شیٹ دائر کی تھی۔تینوں کو راجستھان بووائن اینیمل ایکٹ 1995کی مختلف دفعات کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔پہلو خان کا نام چارج شیٹ سے ہٹا دیاگیا تھا کیونکہ ان کی موت ہو چکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز
سپریم کورٹ نے کہا تھاکہ پارلیامنٹ کو بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹ کر قتل کر دینے کے معاملے میں مؤثر طریقے سے نیا قانون بنانے پر غور کر نا چاہیے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ؛ماب لنچنگ کی ان خوفناک کارروائیوں کو نیا چلن نہیں بننے دیا جاسکتا۔واضح ہو کہ گئورکشا کے نام پر ملک کے الگ الگ حصوں میں ہوئے قتل پرکورٹ نےگائیڈلائنس جاری کیا ہے۔کورٹ نے بہت صاف طور پر کہا کہ ماب لنچنگ کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔