اس میں سے 14 معاملے اکیلے آئی آئی ٹی گواہاٹی سے سامنے آئے ہیں۔ حال ہی میں آئی آئی ٹی مدراس میں فاطمہ لطیف نامی ایک طالبہ نے خودکشی کر لی،جس کو لے کر کئی جگہوں پر مظاہرے ہوئے تھے۔
آئی آئی ٹی مدراس / فوٹو : آئی آئی ٹی مدراس ویب سائٹ
نئی دہلی: ملک کے 23 آئی آئی ٹی تعلیمی اداروں میں پچھلے پانچ سال میں 50 طلبا نے خودکشی کی ہے۔ اس میں سے 14 معاملے اکیلے آئی آئی ٹی گواہاٹی سے سامنے آئے ہیں۔سینٹرل ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ منسٹر
رمیش پوکھریال نے گزشتہ سوموار کو لوک سبھا میں یہ جانکاری دی۔ یہ جانکاری حال ہی میں آئی آئی ٹی مدراس میں فاطمہ لطیف نام کی ایک طالبہ کی خودکشی کے پس منظر میں اہم ہے۔
ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے ایم پی این کے پریماچندرن کے ذریعے پوچھے گئے سوال کے جواب میں پوکھریال نے کہا کہ وزارت کو ایم پی کی طرف سے کئی خط ملے ہیں جس میں لطیف کی خودکشی معاملے میں جانچ کی مانگ کی گئی ہے۔
آئی آئی ٹی میں خودکشی کی تعداد (ذرائع : لوک سبھا)
انہوں نے کہا، ‘آئی آئی ٹی مدراس نے بتایا ہے کہ واقعہ کے فوراً بعد پولیس کو مطلع کیا گیا تھا۔ موقع پر پہنچی پولیس نے ہاسٹل کے کمرے کو اپنے قبضے میں لے لیا اور جانچ شروع کر دی۔ اس کے بعد معاملہ تمل ناڈو پولیس کی سینٹرل کرائم برانچ کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ آئی آئی ٹی مدراس انتظامیہ پوری طرح سے پولیس کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔’
وزارت کے ذریعے شیئر کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق، آئی آئی ٹی مدراس اور آئی آئی ٹی بامبے میں پچھلے پانچ سال میں دوسری سب سے زیادہ خودکشی کے واقعات ہوئے۔ دونوں جگہوں پر سات خودکشی ہوئیں۔وہیں اسی دوران آئی آئی ٹی دہلی میں چار، آئی آئی ٹی کھڑگ پور میں پانچ، آئی آئی ٹی کانپور میں ایک اور آئی آئی ٹی روڑکی میں دو خودکشی ہوئیں۔
آئی آئی ایم میں خودکشی کی تعداد آئی آئی ٹی کے مقابلے بہتر ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں ملک کے 20 آئی آئی ایم میں کل ملاکر 10 طلبا نے خودکشی کی۔