بہار میں تقریباً پانچ لاکھ اساتذہ یکساں تنخواہ اور ساتویں پے کمیشن کو نافذ کرنے کی مانگ کے ساتھ ہڑتال کر رہے ہیں۔
علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس
نئی دہلی: بہار بورڈ اگزام کے پرچوں کی جانچ میں حصہ نہیں لینےکی وجہ سے25000 سے زیادہ ہائی اسکول اساتذہ کومعطل کر دیا گیا ہے اور ان پر کیس درج کیا گیا ہے۔بتا دیں کہ تقریباً پانچ لاکھ اساتذہ یکساں تنخواہ اور ساتویں پے کمیشن کو نافذ کرنے کی مانگ کے ساتھ ہڑتال کر رہے ہیں۔تقریباً4.5 لاکھ پرائمری اور مڈل اسکول کے ٹیچر17 فروری سے ہی ہڑتال پر تھے۔ بعد میں 25 فروری سے 50 ہزار سے زیادہ ہائی اسکول ٹیچر بھی اس میں شامل ہو گئے۔
جہاں پچھلے 10 دنوں سے کوروناوائرس کے مد نظر سبھی اسکول بند ہیں، وہیں فروری کے آخری دنوں کے بعد سے 75000 سے زیادہ سرکاری اسکولوں میں طلبا کی تعداد گھٹ گئی ہے، جس سے سرکار کو مڈڈے میل کو بند کرنا پڑا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، بہار سیکنڈری اسکول ٹیچرس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری شتروگھن پرساد سنگھ نے کہا کہ جب تک سرکار ان کے طویل عرصے سے ملتوی مانگوں پر غور نہیں کرتی ہے تب تک ہڑتال ختم نہیں کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا، ‘سرکار یہ کہہ کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ساتویں پے کمیشن کو نافذ کیا گیا ہے۔ لیکن اس کو نافذ نہیں کیا گیا ہے۔’
سیکنڈری اسکولوں کے اساتذہ کو ایف آئی آر اورمعطلی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انہوں نے کاپی جانچ میں حصہ لینے کے سرکاری حکم پر عمل نہیں کیا۔ یہ اساتذہ دسویں بورڈ کی اگزام ڈیوٹی سے دور رہے تھے۔