محکمہ صحت کی ٹیم نے جانچ کے بعد لوگوں کو ہینڈ پمپ کا پانی استعمال کرنے سے منع کردیا ہے۔معاملے میں ڈی ایم نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پی ایچ آئی محکمہ کے ذریعہ پانی کانمونہ لے کر جانچ کے لئے بھیج دیاگیا ہے۔
علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس
نئی دہلی: مدھیہ پردیش ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً 20 کیلومیٹر دو رچاہنیا کلا گاؤں میں ایک ہینڈ پمپ کا گندہ پانی پینے سے تین لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔واضح ہو کہ اس پانی کے استعمال سے 50 سے زیادہ لوگ قئےدست سے پریشان ہو گئے ہیں۔قئے دست سے پریشان 25لوگوں کاعلاج ضلع ہاسپٹل میں جاری ہےاور باقی لوگوں کو جانچ کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے۔ معاملہ سنیچر(21ستمبر)کی شام کا ہے۔اس معاملے میں بیان دیتے ہوئے ضلع کے ایڈیشنل کلکٹر راجیش شاہی نے اتوار (22 ستمبر)کو بتایا کہ پنڈرئی کلا کے گاؤں چاہنیا کلا گاؤں میں لگے ایک ہینڈ پمپ کا گندہ پانی پینے کی وجہ سے دو بزرگ خواتین کی موت ہو گئی۔خواتین کی پہچان 80 سالہ رمولی اسریٹھے اور 50 سالہ میرا کے طور پر ہوئی ہے ۔وہیں چار سالہ بچی ریشینہ ایوناتی کی بھی موت ہو گئی ہے۔
کلکٹر راجیش شاہی نے بتایا کہ 50 سے زیادہ قئے دست سے بیمار لوگوں کو شہر کے پرائیویٹ اور ضلع ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔وہاں 25 لوگوں کا علاج اب بھی جاری ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرائمری جانچ میں سامنے آیا ہے کہ گاؤں کے ہینڈپمپ کے پانی کا استعمال کیا تھا ، جس کی وجہ سے ڈائریا پھیلنے کی شکایت سامنے آئی ہے۔معاملے کی جانچ چل رہی ہے ۔واضح ہوکہ محکمہ صحت کی ٹیم نے جانچ کے بعد لوگوں کو ہینڈ پمپ کا پانی استعمال کرنے سے منع کردیا ہے۔اس کے لئے پنچایت کو بھی جانکاری دی گئی ہے تاکہ وہ لوگوں میں اس کے استعمال کو لے کر بیداری لائیں۔
حکام نے بتایا کہ خبر لگتے ہی میں خود تحصیلدار مہیش اگروال، پی ایچ آئی افسر سمیت محکمہ صحت کی ٹیم موقع پر پہنچی۔بیمار لو گوں کے علاج کے لئے کیمپ لگا کر جانچ کی گئی اور دوائیاں تقسیم کی گئیں۔غور طلب ہے کہ بچی کی موت ڈائریا کی وجہ سے ہوئی ہے یا کسی اوروجہ ہے اس پر ابھی کوئی انکشاف نہیں ہوا ہے۔وہیں دونوں بزرگ خاتون میں سے ایک کی موت گھر میں ہی ہو گئی تھی اوردوسری کی موت ہاسپٹل میں ہوئی ہے۔
معاملے میں ڈی ایم نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پی ایچ آئی محکمہ کے ذریعہ پانی کانمونہ لے کر جانچ کے لئے بھیج دیاگیا ہے۔رپورٹ آنے کے بعد واضح ہو گا کہ پانی کی وجہ سے لوگ بیمار ہوئے ہیں یا پھر کوئی اور وجہ ہے۔ جانچ کے لئے علاقے میں محکمہ صحت کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہینڈ پمپ کے پاس کافی گندگی ہے اور اس میں بارش کے پانی کے ساتھ نالی کا پانی بھی سی پیج ہو رہا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)